سینیٹ کی انسانی حقوق کمیٹی نے چیئرمین نیب اور آئی جی سندھ کو سارنگ جویو کے اغوا کے معاملے پر طلب کیا ہے۔ چیئرمین نیب جاوید اقبال کو لاپتہ افراد کمیشن کے چیئرمین کی حیثیت میں طلب کیا گیا ہے اور اجلاس کے دوران جاوید اقبال اور آئی جی سندھ سے سارنگ جویو کے اغوا سے متعلق بریفنگ لی جائے گی۔
سینیٹ کے اجلاس میں جسٹس (ر) جاوید اقبال سے سارنگ جویو کی بازیابی کے لیے اب تک کیے گئے اقدامات سے متعلق بھی بریفنگ طلب کی جائے گی۔
واضح رہے کہ سندھی زبان کے معروف مصنف اورادیب تاج جویو کے بیٹے اور کراچی کی زیبسٹ یونیورسٹی کے سندھ ابھیاس اکیڈمی شعبے کے ریسرچ ایسوسی ایٹ 35 سالہ سارنگ جویو کو گذشتہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب کراچی کے علاقے اختر کالونی سے لاپتہ کردیا گیا تھا۔ سارنگ انتہائی متحرک سماجی کارکن تھے اور خصوصی طور پر جبری گمشدہ افراد کی بازیابی کے لیے کراچی پریس کلب کے سامنے احتجاج کر رہے تھے۔
دوران احتجاج سارنگ کو حراست میں لے لیا گیا تھا جس کے خلاف 6 اگست کو درخواست دائر کر کے مطالبہ کیا گیا کہ سارنگ جویو کو تحفظ فراہم کیا جائے لیکن پھر اس کے بعد انہیں لاپتہ کردیا گیا اور ان کا تاحال کچھ پتہ نہیں۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ رواں سال صدر مملکت عارف علوی نے 184 ملکی اور غیر ملکی شخصیات کے لیے کئی سول تمغوں کا اعلان کیا تھا، جنہیں اپنے شعبوں میں عمدہ کارکردگی اور بہترین خدمات پر 23 مارچ کو 'یوم پاکستان' پر منعقد ہونے والی تقریب میں تمغوں سے نوازا جائے گا اور ان 184 افراد کی فہرست میں تاج جویو بھی شامل ہیں۔
برطانوی ادارے کی رپورٹ کے مطابق تاج جویو نے احتجاجاً صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی لینے سے یہ کہہ کر انکار کردیا ہے کہ انہیں سارنگ سمیت سندھ کے متعدد نوجوانوں کو جبری طور پر گمشدہ کر دیا گیا ہے، ایسے میں وہ کس طرح ایوارڈ لے سکتے ہیں۔