پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہپہلے ہی اشاروں میں بتا دیا تھا کہ نگران وزیراعظم انوارالحق پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی چوائس نہیں۔امید ہے کہ نگران حکومت کے اقدامات سے سیاسی تناؤ کی صورتحال میں کمی آئے گی۔
انسدادِ دہشتگردی عدالت اسلام آباد میں پیشی کے بعد شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگران وزیراعظم انوار الحق پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی چوائس نہیں۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے تو ڈاکٹر مالک پر اتفاق کیا تھا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بہتر یہی ہوگا نگران سیٹ اپ میں ایسے لوگ آئیں جو واقعی غیرجانبدار ہوں۔ نگران حکومت کے پاس موقع ہے کہ پی ڈی ایم کی پیدا کردہ تناؤ کی صورتحال ختم کرے۔ غیرجانبدار لوگ نگران سیٹ اپ میں آئیں تاکہ الیکشن کمیشن کی صحیح معاونت کرسکیں۔
انہوں نے کہا توقع ہے کہ نگران حکومت کے اقدامات سے سیاسی تناؤ کی صورتحال میں کمی آئے گی۔ نگران حکومت بطور جذبہ خیرسگالی گرفتارخواتین کی رہائی کااعلان کرے تو اچھی پیش رفت ہوگی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نگران حکومت کو یقینی بنانا چاہیے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو قانون کے مطابق سہولیات ملنی چاہئیں۔پی ٹی آئی چیئرمین کو حق حاصل ہے کہ انہیں جیل میں سہولیات دی جائیں۔ چیئرمین پی ٹی آئی 180 سے زائد کیسز میں جکڑے ہوئے ہیں، وکلا کی رسائی اور مشاورت ضروری ہے۔ اگر جیل میں ان کے وکلاء کو رسائی حاصل نہیں ہوگی تو یہ ناانصافی ہوگی۔