پیٹرول بحران پر تحقیقاتی رپورٹ: سرکار کے افسران ذمہ دار، کمپنیوں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی، اربوں لوٹے گئے

05:12 PM, 15 Dec, 2020

نیا دور

وزیراعظم کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں پیٹرولیم بحران سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ پیش کردی گئی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمپنیوں کی ایما پر سیکریٹری پیٹرولیم ڈویژن اور ڈی جی پیٹرولیم نے جان بوجھ کر انٹرنیشنل مارکیٹ سے پیٹرول نہیں خریدا جس کے باعث ملک میں پیٹرول کا بحران پیدا ہوگیا۔ اس دوران کمپنیوں نے پیٹرول پمپموں پر ہائی اوکٹین  بھی مہنگا بیچا گیا۔ 


میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نےانکوائری رپورٹ کی سفارشات کاجائزہ لینے کیلئے تین رکنی کمیٹی قائم کردی۔کمیٹی میں وفاقی وزیر شفقت محمود، شیریں مزاری اور اسد عمر شامل ہوں گے۔


اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں پیٹرولیم بحران سے متعلق تحقیقاتی رپورٹ کی سفارشات پربحث کی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پیٹرول بحران رپورٹ پر وفاقی وزراء نے سخت ردعمل دیا اور کہا کہ متعلقہ وزارت نے پیٹرول بحران پرکیا کام کیا؟ بحران آنےکےبعد وزارتوں نے کیا ذمہ داریاں نبھائیں؟

وزراء نے مطالبہ کیا کہ بحران میں ملوث کمپنیوں کے لائسنس منسوخ کیے جائیں، وزیراعظم نے حتمی سفارشات آنے کے بعد سخت کارروائی کا عندیہ دے دیا۔
مزیدخبریں