انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کی بات آج کے تناظر میں درست ہے،محمد زبیر نے مستقبل کی بات کی ہے۔ووٹ کو عزت دو والی بات نظریاتی اور اس کی بنیاد پر فارمنس ہے۔ شاہد خاقان عباسی پارٹی کے سینئر نائب صدر ہیں اور محمد زبیر سے زیادہ مستند آواز ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ مریم نواز ہماری پارٹی کا مستقبل ہیں۔پارٹی میں مریم نواز کا ایک مقام ہے جو غیر متنازع ہے۔جس دورمیں مریم نواز نے سیاست کا آغاز کیا نوازشریف مشکل میں تھے۔ اس کے بعد الیکشن میں دل بھر کے دھاندلی کی گئی۔ مریم نواز کے بیانات میں ان حالات کی عکاسی نظر آتی ہے۔کوئی بھی بیٹی باپ پر گزرنے والے حالات پر یہی ردِعمل دے گی۔امید ہے تمام فریقوں نے پچھلے 40 ماہ میں بہت کچھ سیکھا ہو گا۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ کوئی بھی شخص اپنی خواہش سے جلاوطنی نہیں گزارتا ہے،جس سرزمین پر آپ کو انصاف کی توقع نہ ہو وہاں ایسا شخص حکمران ہو جو آپ کے خوان کا پیاسا ہو، جہاں بیٹیوں اور فیملی کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جاتا ہو تب ہی جلا وطنی اختیار کرتے ہیں۔
نوازشریف کو انصاف کے وہ معیارات نہیں ملے جو عمران خان کو دستیاب رہے۔ن وازشریف کو ٹارگٹ کرنا تھا تو ان کے لیے قوانین پر عمل درآمد، عدالتی کاروائیوں فرق ہو گیا۔ دوسرے شخص کا گھر پندرہ بیس لاکھ روپے لے کر ریگولرائز کر دیا گیا۔ نوازشریف کو کہوں گا جب تک ملک میں سب کو یکساں انصاف نہ ملے واپس نہ آئیں۔ امید ہے اداروں نے پچھلے 40 ماہ میں بہت کچھ سیکھا ہو گا۔ حکومت کو کسی غیر آئینی طریقے سے نہیں نکالنا چاہیئے۔