پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مقتول کو رواں سال 17 جولائی کو پولیس کی گاڑی میں کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن میں اسی گھر سے اغوا کر لیا گیا، اسی رات مغوی فضل کی گولیوں سے چھلنی لاش سٹیل ٹاؤن کے علاقے سے ملی تھی۔
خیال رہے کہ مخبر فضل کی خبروں کی مدد سے مئی 2021ء میں کسٹم انٹیلی جنس نے سات کروڑ روپے کی چھالیہ ضبط کی تھی۔ قبضے میں لیا گیا سمگلنگ کا یہ مال مبینہ طور پر وحید کاکڑ اور اس کے عمران مسعود کا تھا۔
پولیس ذرائع کے مطابق قتل کیس میں گرفتار ملزموں کی چھان بین کی گئی تو یہ انکشاف سامنے آیا۔ گرفتار ملزمہ فوزیہ کا تعلق مسیحی برادی سے ہے۔ اس نے 2018ء میں ایک چینی باشندے لیان ژیگسن سے بیاہ رچایا تھا۔
ملزمہ فوزیہ نے 11 مئی 2019ء کو نادرا میں چینی باشندے کیساتھ اپنی شادی رجسٹر کرائی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ فوزیہ کا شوہر لیان ژیگسن جب بھی اپنے ملک چین جاتا تو وہ اپنے ساتھیوں کیساتھ مل غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہو جاتی تھی۔
فضل قتل کیس میں پولیس کی خصوصی ٹیم نے شواہد ملنے پر 6 ملزموں کو گرفتار کیا تھا۔ اس کیس کے اہم ملزمان میں کراچی پولیس کا سابق ایس ایچ او سچل ہارون کورائی، فوزیہ ودیگر جیل میں قید ہیں۔