ذرائع کے مطابق حکومت نے سابق وزیراعظم کے معالجین ڈاکٹر لارنس اور ڈاکٹر شال کو خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ نواز شریف کی میڈیکل رپورٹ فراہم کریں۔
قبل ازیں اٹارنی جنرل نے مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو بھی ایک خط لکھا تھا جس میں نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس طلب کی گئی تھیں۔ بعد ازاں شہباز شریف نے اٹارنی جنرل خالد جاوید خان کو جوابی خط بھی لکھا تھا اور خط کو خلاف قانون، بلا جواز اور کردار کشی قرار دیا تھا۔
یاد رہے سابق وزیراعظم نواز شریف کی تازہ میڈیکل رپورٹس سامنے آئیں تھیں۔ جس میں ڈاکٹرز نے نواز شریف کو مکمل ٹھیک نہ ہونے تک سفر نہ کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔
رپورٹ کے مطابق بغیر علاج واپس جا کر قید کاٹنا اور بیوی کے انتقال کا صدمہ دل کا مرض بڑھا سکتی ہے۔
سینئر ڈاکٹروں کے 9 رکنی بورڈ نے سابق وزیر اعظم کی صحت سے متعلق ڈاکٹر فیاض شال کی رپورٹ کو نامکمل قرار دیا تھا۔