24 نیوز پر نجم سیٹھی شو میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر تحریکِ عدم اعتماد کامیاب ہو گئی اور کوئی بھی جماعت اتنے ووٹ اکٹھے نہ کر سکی کہ حکومت بنا پائے تو کوئی بھی ایم این اے جا کر سپریم کورٹ میں ایک درخواست ڈال دے گا کہ ہماری کوئی حکومت نہیں ہے اور سپریم کورٹ اس معاملے میں مداخلت کرے۔ سپریم کورٹ بھی جب دیکھے گی کہ کوئی حکومت ہے ہی نہیں تو وہ بھی فوری انتخابات کا حکم ہی دے سکتی ہے۔
نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ نواز شریف تو پہلے سے ہی کہہ رہے ہیں کہ کوئی نئی حکومت بنانے کی بجائے صرف نیا وزیراعظم منتخب کیا جائے اور وہ جلد از جلد نئے انتخابات کا اعلان کر دے۔
شاہد خاقان عباسی کے بیان کہ اگر کوئی حکومت نہیں ہوگی تو پھر بات نئے انتخابات کی طرف جائے گی پر نجم سیٹھی نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے ساری بات کھول کر بیان کر دی ہے۔ اگر کوئی وزیراعظم بالفرض بن بھی جاتا ہے تو بھی اس کو عبوری حکومت کے لئے اپوزیشن لیڈر سے بات چیت کرنا ہوگی اور اپوزیشن لیڈر عمران خان صاحب ہوں گے جس کا مطلب یہ ہے کہ ان سے ہی مشاورت کرنا ہوگی اور ڈیڈلاک ہو جائے گا۔ لہٰذا عبوری حکومت تو ہر حال میں سپریم کورٹ کو ہی بنانی پڑے گی۔
تاہم، ان کا کہنا تھا کہ یہ سب صرف اس صورت میں ہوگا اگر نواز شریف بضد رہے کہ کوئی نئی حکومت نہیں بنانی کیونکہ سب سے زیادہ نشستیں تو ان کے پاس ہی ہیں۔ اگر وہ مان جاتے ہیں کہ لمبے عرصے کے لئے ایک حکومت بنا لی جائے تو پھر شاید شہباز شریف کے حق میں فیصلہ ہو جائے۔ مختصر مدت کے لئے نئی حکومت بنائی گئی تو شاید شاہد خاقان عباسی یا کوئی اور وزیراعظم ہوگا۔