وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے دی نیوز کو ایک ٹیلیفونک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ، "اگرچہ ، ہم اپنی فرنٹ لائن ورکرز اور دیگر کے لئے جلد سے جلد COVID-19 ویکسین حاصل کرنے کے لئے کوشاں ہیں لیکن حتمی حکم ابھی تک نہیں دیا گیا اور کسی بھی ویکسین بنانے والے کی طرف سے انکی درخواست پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
متعدد ترقی یافتہ ممالک نے پہلے ہی COVID-19 کے خلاف اپنے فرنٹ لائن ورکرز کو کرونا ویکسین شروع کردی ہے اور ہزاروں افراد کو مختلف ویکسینوں کی فراہمی یقینی بنائی جاچکی ہے لیکن پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک اب بھی محفوظ اور موثر ویکسین کے حصول کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں
۔وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ اگرچہ وہ جلد سے جلد اس ویکسین کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن کوئی حتمی تاریخ نہیں بتائی جاسکتی ہےکہ پاکستان ویکسین کب حاصل کرے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ صحت کے حکام اور ایک ماہر کمیٹی محفوظ اور موثر ویکسین کے حصول کے لئے مختلف آپشنز پر غور کررہی ہے۔
ڈاکٹر سلطان کا کہنا تھا کہ ابھی تک چین کے سونوفرم نے اپنا اعداد و شمار ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈی آر پی) کے پاس جمع کرایا ہے اور پاکستانی حکام ویکسین کی فراہمی کے لئے اس فرم سے بات چیت کر رہے ہیں لیکن ابھی تک ان کے ساتھ کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا۔