صبح کی ٹھنڈی ہوا، چڑیوں کی چہچہاہٹ اور سورج کی پہلی کرن آپ کو کتنا دلی سکون اور راحت بخشتی ہے، اس کا اندازہ آپ صبح جلدی اٹھ کر ہی لگا سکتے ہیں۔ صبح کا وقت ایسا ہوتا ہے جس میں دل میں اطمینان اور خشوع پیدا ہوتا ہے۔ یہ وقت کائنات کے رازوں اور قانون فطرت پر غور وفکر کرنے کی راہ ہموار کرتا ہے، جس سے انسان میں فہم و فراست کا نور پیدا ہوتا ہے۔
دین اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے، جو مسلمان کی زندگی کے ہر پہلو میں راہنمائی کرتا ہے۔ دین اسلام میں صبح جلدی اٹھنا بہت اہمیت کا حامل ہے۔ اسی لیے فجر کی نماز کی اہمیت بتائی گئی ہے۔
پانچ نمازوں میں سے سب سے اہم نماز فجر کی ہے جسے ادا کرتے ہی ایک مسلمان اپنے دن کا آغاز کرتا ہے۔ اس لیے اس کا اہتمام نہایت ضروری ہے۔ صبح کی نماز کے وقت کی ایک خاص بزرگی، بڑائی اور قدرو منزلت ہے۔ نور کے تڑکے کا یہ وقت ایک نئے دن کی شروعات اور آغازِکار کا وقت ہے۔
اسی طرح حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی صبح جلدی اٹھنے اور دین کا علم حاصل کرنے کی تلقین کی ہے، کیونکہ صبح جلدی اٹھ کر ہی امور زندگی کو بہتر طریقے سے نمٹایا جا سکتا ہے۔
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دفعہ حضرت ابوزر غفاری رضی الله عنه سے فرمایا " اے ابوذر تمہارا صبح کے وقت کتاب اللہ کی ایک آیت سیکھنے کے لئیے چلنا،تمہارے لئیے سو رکعتیں پڑھنے سے بہتر ہے، اور صبح کے وقت علم کا ایک باب سیکھنے کے لئیے جانا خواہ اس پر عمل کیا جائے یا نہ کیا جائے،تمہارے لئیے ہزار رکعتیں پڑھنے سے بہتر ہے"(ابن ماجہ)۔
ايک دوسري جگہ آپ صلي اللہ عليہ وسلم فرماتے ہيں: ’’مَن يُرِدِ اللّہُ بِہِ خَيْراً يُفَقِّہْہُ فِي الدِّينِ‘‘ (صحيح بخاری)
اللہ تعالی جس کے ساتھ بھلائي کا ارادہ کرتے ہيں اس کو دين کي سمجھ عطا فرماتے ہيں ‘‘
ان احادیث مبارکہ میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو چیزوں پر زور دیا، ایک صبح کا وقت اور دوسرا دین اسلام کا علم حاصل کرنا۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ علم حاصل کرنے کے لیے صبح جلدی اٹھنا مشروط ہے۔ صبح جلدی اٹھ کر ہی کائنات میں چھپے قدرت کے رازوں کا علم حاصل کیا جا سکتا ہے۔
پاکستان میں پرائیویٹ ٹی وی چینلز کی آمد کے بعد صبح کے وقت مختلف ٹی وی چینلز پر دینی پروگرام ہو رہے ہیں۔ جن میں پروگرامز کے میزبان علماء کرام کے ساتھ مختلف دینی موضوعات پر قرآن وسنت کے علم کو عام فہم بنانے کے لیے بحث و مباحثے کر رہے ہوتے ہیں۔
ان دنوں الیکٹرانک میڈیا کے افق پر طلوع ہونے والے ایک نئے چینل " اور لائف" کے صبح کے دینی پروگرام "صبح عظیم" بھی لوگوں میں دین اسلام کی آگاہی منفرد انداز میں کر رہا ہے۔ صبح عظیم پروگرام کی بہت ساری خصوصیات اس کو دوسرے ٹی وی چینلز کے دینی پروگرامز سے ممتاز بنا رہی ہیں۔ اس پروگرام کا آغاز میں اللّٰہ تعالیٰ کے کلام قرآن پاک کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کی روشنی میں سمجھنے کی کوشش کی جاتی ہے، اور یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ کیسے ایک عام آدمی قرآن و سنت پر عمل کر کے اپنی آخرت سنوار سکتا ہے۔ اسی لیے ناظرین کے لیے قرآن و سنت کو عام فہم بنانے کے لیے مختلف مذہبی اسکالز، پروفیسرز، نامور علمائے کرام اور مشہور مذہبی شخصیات کو پروگرام میں مدعو کیا جاتا ہے۔صبح عظیم میں ایک منفرد موضوع دین اسلام اور تصوف کو بھی حصہ بنایا گیا ہے۔
" صبح عظیم" کے میزبان عمران خان نے اس پروگرام کو چار چاند لگا دئیے ہیں۔ محترم عمران خان کا علمی حلقے میں ایک خاص نام ہے۔ وہ ایک نامور یونیورسٹی میں انگلش کے اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔ میزبان نے گورنمنٹ کالج یونیورسٹی سے انگلش میں ایم فل کر رکھا ہے اور فالحال قائد اعظم یونیورسٹی سے انگلش میں پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔پروگرام کے میزبان عمران خان پنجابی صوفی شاعری پر زبردست گرفت رکھتے ہیں۔ مذہب اور تصوف کے موضوع پر پڑھنا اور تحقیق کرنا انکا محبوب مشغلہ ہے۔ یہ ایک بہترین ڈرامہ نگار، ،شاعر اور فکشن رائٹر بھی ہیں۔
میزبان عمران کے مشہور ڈرامے "سفارشات"، "گرہ" اور "میں ہاں وارث" نے فاسٹ یونیورسٹی لاہور، آئی بی اے کراچی اور نمل یونیورسٹی سے نمایاں پوزیشنز حاصل کر چکے ہیں۔ اسی طرح صبح عظیم پروگرام کےمیزبان نیشنل لیول ڈرامہ فیسٹیول پاکستان میں بھی بہترین ڈرامہ نگار کا ایوارڈ حاصل کر چکے ہیں۔
صبح عظیم پروگرام کے پروڈیوسر احتشام احمد فاروقی بھی کسی تعارف کے محتاج نہیں۔ یہ ایک زبردست فوٹوگرافر ہیں اور اسی سلسلے میں کئی ملکی اور غیر ملکی ایوارڈز بھی جیت چکے ہیں۔ احتشام احمد فاروقی اپنی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے فوٹوگرافی سے معاشرے کی فلاح و بہبود کے لئیے کام کر رہے ہیں۔ صبح عظیم پروگرام کے کانٹینٹ رائیٹر علی فاروقی ہیں جو کہ اپنی فیلڈ میں تحقیق کے حوالے سے بڑے مشہور ہیں۔ نت نئے موضوعات پر تحقیق کرنا انکا محبوب مشغلہ ہے۔
آخر میں یہ کہوں گا کہ صبح عظیم اک ایسا دینی پروگرام ہے جو کہ دین اسلام کو قرآن و حدیث کی روشنی میں سمجھنے میں ھماری بھرپور مدد کر رہا ہے، اللّٰہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ یہ دینی پروگرام ھماری زندگیوں میں اسی طرح دین اسلام کا نور بکھیرتا رہے، آمین۔