الیکشن ملتوی کرانے کی قرارداد: سینیٹر دلاور خان کا عملدرآمد کیلئے چیئرمین سینیٹ کو خط

سینیٹر دلاور خان کا کہنا ہے کہ سینیٹ نے 5 جنوری کو الیکشن ملتوی کرانے کی قرارداد پاس کی تھی۔ یہ بات باعث تشویش ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے تاحال 8 فروری کے انتخابات ملتوی کرانے کے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ یقینی بنایا جائے کہ 8 فروری کے انتخابات ملتوی کئے جائیں تاکہ ملک بھر سے لوگ الیکشن سرگرمیوں میں شرکت کر سکیں۔

02:55 PM, 15 Jan, 2024

نیا دور

سینیٹ میں الیکشن کے التوا کی قرارداد پیش کرنے والے آزاد سینیٹر دلاور خان نے چیئرمین سینیٹ کو خط لکھ دیا۔

سینیٹر دلاور خان کی جانب سے خط میں کہا گیا کہ سینیٹ نے 5 جنوری کو الیکشن ملتوی کرانے کی قرارداد پاس کی تھی۔ یہ بات باعث تشویش ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے تاحال 8 فروری کے انتخابات ملتوی کرانے کے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ قرارداد میں نشاندہی کئے گئے تحفظات پر توجہ دینی چاہیے تھی۔ مسائل حل کئے بغیر صاف شفاف انتخابات کے انعقاد پر سمجھوتا نظر آرہا ہے۔ بطور ایوان کے کسٹوڈین مداخلت کر کے میری قرارداد پر عمل درآمد کی موجودہ صورت حال معلوم کی جائے۔

سینیٹر دلاور خان کا کہنا ہے کہ یقینی بنایا جائے کہ 8 فروری کے انتخابات ملتوی کئے جائیں تاکہ ملک بھر سے لوگ الیکشن سرگرمیوں میں شرکت کر سکیں۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی قرارداد پر انتخابات ملتوی کرنے سے معذرت کرلی۔ الیکشن کمیشن حکام نے سینیٹ سیکرٹیریٹ کو خط لکھ کر بتایا ہے کہ 5 جنوری کو سینیٹ میں منظور کی گئی قرارداد کا اجلاس میں جائزہ لیا۔ الیکشن کمیشن نے صدر مملکت سے مشاورت کے بعد پولنگ کیلئے8  فروری 2024 کی تاریخ مقرر کی تھی۔

الیکشن کمیشن کے مطابق امن و امان کی صورتحال یقینی بنانے کے لیے کمیشن نے نگران وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو ہدایات جاری کی ہیں۔ عام انتخابات کے انعقاد کے لیے تمام تیاریاں مکمل کر رکھی ہیں۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ماضی میں بھی عام انتخابات اور بلدیاتی انتخابات موسم سرما میں ہوتے رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن 8 فروری کو انتخابات کے لیے سپریم کورٹ میں بھی یقین دہانی کروا چکا ہے۔ اس مرحلے پرالیکشن کمیشن کے لیے عام انتخابات کو ملتوی کرنا مناسب نہیں ہو گا۔

واضح رہے کہ سینیٹر دلاور خان نے عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد سینیٹ میں پیش کی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اکثر علاقوں میں سخت سردی ہے۔ اس وجہ سے ان علاقوں کی الیکشن عمل میں شرکت مشکل ہے جسے ایوانِ بالا سینیٹ نے کثرتِ رائے سے منظور کیا تھا۔

مزیدخبریں