الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ سٹیشنز کیلئے بجلی 45 فیصد سستی ملے گی،اپریل میں پاکستان خطے میں سستی بجلی دینے والا ملک ہو گا، اویس لغاری

اپریل میں پاکستان خطے میں سب سے سستی بجلی دینے والا ملک ہو گا،ملک میں الیکٹرک موٹر سائیکلوں کے لیے ہر جگہ پر چارجنگ سٹیشنز نہیں ہیں، اس نئے کاروبار کی حوصلہ افزائی اور شہریوں کو سستا متبادل فراہم کرنے کے لیے حکومت چارجنگ سٹیشنز کے لیے بجلی کے ٹیرف میں 45 فیصد کمی کررہی ہے، الیکٹرک موٹر سائیکل پر منتقل ہونے سے 77 فی صد تک کی بچت ہوگی، اویس لغاری

02:43 PM, 15 Jan, 2025

نیا دور نیوز ڈیسک:۔

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا ہے کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات کا عمل جاری ہے، الیکٹرک گاڑیوں کی عوام تک رسائی کے لیے چارجنگ اسٹیشنز کے قواعد و ضوابط بنا لیے ہیں، ای وی اسٹیشنز کا بجلی کا ٹیرف 45 فیصد کم کردیا ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اویس لغاری نے کہا کہ سال 2023 کے 5 ماہ جولائی سے نومبر کے مقابلے سال 2024 میں گردشی قرضے میں کمی آئی، اس عرصے کے دوران ہماری کارکردگی بہتر رہی، تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) نے سال 2023 کے ان مہینوں کے دوران 223 ارب کا نقصان کیا جو سال 2024 کے مذکورہ مہینوں میں 170 ارب سے بڑھنے نہیں دیا۔

شہریوں کو ایندھن استعمال کرنیوالی گاڑیوں سے الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے  کے لیے حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا۔ وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری  نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ عوام کے لیے بجلی کی قیمت کم کرنے اور ایندھن والی گاڑیوں کے مقابلے میں الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے انقلابی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے فیصلے جن کا تعلق عوام سے ہوتا ہے، ہم آپ کے سامنے پیش کرتے ہیں۔ اس سال گردشی قرضے میں 12 ارب کی کمی کی ہے۔ ڈسٹریبیوشن کمپنیز نے پچھلےسال 240 ارب کا نقصان کیا جو ہم نے اس سال 170 ارب سے بڑھنے نہیں دیا۔یہ بورڈز کے غیر سیاسی اور بہتر گورننس   ہونے کا 53 ارب روپے کا فائدہ ہے جو پہلے 5 ماہ میں قوم کو ملا۔

وفاقی وزیر نے بتایا کہ ملک میں الیکٹرک موٹر سائیکلوں کے لیے  ہر جگہ پر چارجنگ اسٹیشنز نہیں ہیں، اس نئے کاروبار کی حوصلہ افزائی اور شہریوں کو سستا متبادل فراہم کرنے کے لیے حکومت چارجنگ اسٹیشنز کے لیے بجلی کے ٹیرف میں 45 فیصد کمی کررہی ہے۔ الیکٹرک موٹر سائیکل پر منتقل ہونے سے 77 فی صد تک کی بچت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل کے لیے 15 دن کے اندر پورٹل سے اجازت نامہ مل جائے گا، اس سلسلے میں کسی افسر سے بات نہیں کرنی پڑے گی ۔ اسی طرح بجلی کی قیمت 71 روپے سے کم کرکے 39 روہے پر لائی جا رہی ہے۔

وزیرِ توانائی سردار اویس لغاری کا کہنا ہے کہ اپریل میں پاکستان اس خطے میں سب سے سستی بجلی دینے والا ملک ہو گا۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گھریلو صارفین کے لیے بجلی 4 روپے فی یونٹ پہلے ہی کم کی جا چکی ہے۔اویس لغاری کا کہنا ہے کہ آزادانہ مارکیٹ کے بعد حکومت بجلی کی خرید و فروخت نہیں کرے گی، این ٹی ڈی سی کی تشکیل نو ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کو ای چارجنگ پر منتقل کیا جا رہا ہے، اگلے 3 سال میں پلانٹس کی فالتو بجلی صارفین کو دی جائے گی۔وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ اس سال ان 5 ماہ میں تقسیم کار کمپنیوں کے نقصان میں 53 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی۔

اس سے قبل اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ توانائی اویس لغاری نے کہا تھا کہ چارجنگ اسٹیشن کا ٹیرف 71 روپے 10 پیسے سے کم کر کے 39 روپے 70 پیسے کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا تھا کہ توانائی کے شعبے میں اصلاحات لا رہے ہیں، گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشن کے لیے ٹیرف 45 فیصد کم کر دیا ہے، ہم نے جولائی سے نومبر گردشی قرض میں 12 ارب روپے کی کمی کی ہے۔

اویس احمد لغاری کا کہنا تھا کہ کل ہم نے ایک بہت بڑا فیصلہ کیا۔ صنعت کار شکایات کرتے ہیں کہ آپ کا ایکس سی این، چیف انجینئر یا دیگر حکام لوڈ بڑھانے یا نئے کنکشنز اور بلنگ کے معاملات میں ہمیں تنگ کرتے ہیں۔ ہمیں ان مسائل کے حل کے لیے ون ونڈو آپریشن چاپیے، جس پر وزیراعظم نے کابینہ کمیٹی برائے توانائی میں  فیصلہ کیا، جس کے تحت تمام انڈسٹریل اسٹیٹس بشمول اسپیشل اکنامک زونز سب کو ایک ہی جگہ پر بجلی ملے گی، وہاں جو بھی بلنگ اور کنکشنز کے مسائل ہوں گے، وہ سب ایک ہی جگہ پر حل ہوں گے۔

وزیر توانائی نے کہا کہ یہ ایک انقلابی قدم ہے جس کے ذریعے ہم نے خود کو اختیار سے دُور کیا اور اختیار انڈسٹریل اسٹیٹس میں جاکر رکھ دیا تاکہ وہ اپنے کاروبار کو بہتر کر سکیں۔

انہوں نے بتایا کہ آج وزیراعظم نے ایک اہم اجلاس کیا، جس میں پاکستان میں آلودگی اور ایندھن کے استعمال سے ہونے والے نقصان سے بچنے کے لیے  اہم فیصلہ کیا گیا۔ وزیر توانائی نے بتایا کہ پاکستان میں صرف موٹر سائیکل اور تھری ویلرز کے لیے 6 ارب ڈالر کا فیول امپورٹ ہوتا ہے، جس سے بچنے کے لیے   ہم الیکٹرک گاڑیوں کو لوگوں کی پہنچ میں لانے کی کوشش کررہے ہیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ پاور ڈویژن نے بہت بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، کیوں کہ پاکستان میں چارجنگ اسٹیشنز نہیں ہیں، جس کی وجہ بجلی کی مہنگی قیمت ہے اور قوانین بھی اس میں رکاوٹ ہیں، جس کی بنیاد پر یہ کاروبار شروع کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آج وزیراعظم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم بشمول ٹیکسز اس وقت ان چارجز اسٹیشنز کو 71.10 پیسے کا ٹیرف دے رہے تھے، اسے 45 فی صد کم کرکے ہم 39.70 پیسے کا ٹیرف  دینے کا اعلان کررہے ہیں تاکہ بجلی کی کم قیمت چارجنگ اسٹیشنز کو ملنے کی وجہ سے الیکٹرک گاڑیوں کو چارج کرنا سستا ہو۔ الیکٹرک موٹر سائیکل پر شفٹ ہونے سے 33 فی صد کا استعمال ہے اور 77 فی صد کی بچت ہے۔

وزیر توانائی نے کہا کہ چارجنگ اسٹیشنز کے لیے  15 دن میں اجازت نامہ ای پورٹل کے ذریعے  مل جائے گا اور لوگ کاروبار شروع کر سکیں گے۔ جس کے ذریعے ملک میں ہر درجے کا ایک نیا کاروبار شروع ہو جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم عالمی سطح پر اسے ایک بڑی پیش رفت سمجھتے ہیں جو اچھے ماحول کی جانب بڑا قدم ہے۔ حکومت کا یہ اقدام عام گاڑیوں کے بجائے الیکٹرک گاڑیوں پر منتقلی کا بڑا موقع فراہم کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات دراصل بجلی کی قیمت کم کرنے کا سفر ہے جو ڈسکوز کی نجکاری اور آئی پی پیز معاہدوں پر نظرثانی سے لے کر عام آدمی کو فائدہ پہنچانے تک ہے۔ حکومت ملک کے بجلی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے ہرممکن اقدامات کرے گی، جس میں ایس آئی ایف سی کا کردار کلیدی حیثیت کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے عوام اور ہر پاکستانی ان اقدامات سے فائدہ اٹھائیں گے۔ بجلی کی قیمتوں میں کمی کا سفر جاری ہے اور اگلے چند ماہ میں پاکستان خطے کی سستی ترین بجلی کو لوگوں تک، انڈسٹری تک، صارفین تک پہنچانے کی پوزیشن میں آ جائے گا، جس میں بہت حد تک کامیابی حاصل کر چکے ہیں۔

مزیدخبریں