سابق انٹرنیشنل امپائر سائمن ٹافل کا کہنا ہے کہ ورلڈکپ کے فائنل میں انگلینڈ کو غلط طور پر ایک اضافی رن دیا گیا۔
نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے فائنل میچ کے آخری اوور میں نیوزی لینڈ کے فیلڈر کی تھرو بیٹسمین بین اسٹوکس سے ٹکرا کر باؤنڈری لائن کراس کر گئی تھی جب کہ اس دوران اسٹوکس اپنا دوسرا رن مکمل کرنے کے لیے بھاگ رہے تھے۔
اس پر فیلڈ امپائر دھرماسینا نے انگلش ٹیم کو 6 رنز دیئے جو کہ انگلیںڈ کی فتح کا بنیادی سبب بنے۔
سائمن ٹافل کا کہنا ہے کہ فیلڈ امپائر نے یہاں پر انگلینڈ کو چھ رنز دے کر واضح غلطی کی حالانکہ یہاں پانچ رنز ملنے چاہیے تھے کیونکہ جب گیند پھینکی کی گئی تو بیٹسمین نے ابھی اپنا دوسرا رنز مکمل نہیں کیا تھا۔ اس غلطی کی وجہ سے ہی بین اسٹوکس کو اسٹرائیک ملی۔
آسٹریلوی ویب سائٹ فاکس اسپورٹس سے گفتگو کرتے ہوئے سائمن ٹافل نے ایم سی سی کے قوانین کی کتاب کے قانون 19.8 کا حوالہ دیا اور کہا کہ "یہ ایک واضح غلطی ہے"۔
سائمن ٹافل کا شمار کرکٹ کی تاریخ کے بہترین امپائرز میں ہوتا ہے اور انہوں نے 2004 سے 2008 کے دوران لگاتار 5 سال تک آئی سی سی امپائر آف دی ائیر کا ایوارڈ حاصل کیا۔
تاہم، سائمن ٹافل نے دونوں امپائرز کا دفاع کیا اور کہا کہ کمار دھرماسینا اور ماریاس اریسمس بہترین امپائر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں مشکل یہ ہے کہ امپائرز کو دیکھنا ہوتا ہے کہ بیٹسمین نے رنز مکمل کیا ہے یا نہیں کیونکہ انہیں دیکھنا ہوتا ہے کہ کب گیند پکڑی گئی اور کپ پھینکی گئی۔
انہوں نے کہا کہ امپائرز کو یہ بھی دیکھنا ہوتا ہے کہ اس موقع پر بیٹسمین کہاں تھے۔ اس واقعے کے متعلق نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیمسن نے بھی فلسفیانہ جواب دیا اور کہا یہ کھیل کا حصہ ہے۔