عمران خان کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکیورٹی کونسل میں کہا گیا کہ مداخلت ہوئی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ مراسلے پر کوئی تحقیقات نہیں ہوئیں۔ میں پوچھتا ہوں کہ تحقیقات کرنا کس کا کام تھا؟ ہمارے سفیر کو کہا گیا کہ وزیراعظم کو نہیں ہٹایا تو امریکہ ناراض ہوگا۔ موجودہ حکمران اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔ جب مجھے نکالا گیا تو اسرائیل میں خوشیاں منائی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے دوران ہم نے معیشت اور اپنے عوام کو بچایا۔ ہمارے دور میں ملک کی تاریخ میں سب سے زیادہ ڈالرز آئے۔ ہمارے دور میں ہماری معیشت اوپر جا رہی تھی۔ پاکستان اکنامک سروے کے مطابق ہمارے دو سال میں سب سے زیادہ گروتھ ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ یہ دو خاندان 32 سال سے حکمران رہے اور ملک لوٹتے رہے۔ یہ کوئی عام الیکشن نہیں، دو قومی نظریے کا الیکشن ہے۔ جو قوم غلام ہو وہ کبھی بھی ترقی نہیں کرسکتی۔ جب ایک قوم جاگ جاتی ہے تو انقلاب آتا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ انہوں نے کبھی ایمانداری نہیں کی، یہ الیکشن میں بڑی دھاندلی کریں گے۔ یہ وہ لوگ ہیں جو اس ملک کو لوٹتے ہیں اور موقع ملتے ہی بھاگ جاتے ہیں۔ کیا کبھی بھکاری کو کوئی وزیراعظم مانتا ہے؟ آپ مجھے بتائیں کیا امریکہ چاہے گا کہ پاکستان مضبوط ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ قوم صبر کر رہی ہے۔ قوم کو دیوار سے لگایا گیا تو آپ لوگوں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔ سری لنکا میں لوگوں نے وزیراعظم اور صدر کے گھر پر قبضہ کر لیا۔ سری لنکا میں تو صرف 2 کروڑ کی آبادی ہے، پاکستان میں 22 کروڑ آبادی ہے۔ اگر ان لوگوں کو جتوانے کیلئے انہوں نے دھاندلی کی تو سری لنکا کا حال دیکھ لیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کو چوروں کو جتوانے کے لئے بڑی دھاندلی کرنی پڑے گی۔ میں 26 سال سے ان 2 ڈاکو خاندانوں کے خلاف جہاد لڑ رہا ہوں۔ مسٹر ایکس کو خاص حکم ملا ہے کہ ان کو کسی طرح جتوانا ہے۔ 17 جولائی کو صرف ضمنی الیکشن نہیں، پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ ہوگا۔