انہوں نے کہا کہ حکام معاملے کا گہرائی سے جائزہ لے رہے ہیں اور مختلف پہلوؤں پر غور کیا جا رہا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس معاملے پر باضابطہ فیصلہ ایک ہفتے کے اندر کر لیا جائے گا۔
واضح رہے کہ کرونا وائرس سعودی عرب میں تیزی سے پھیل رہا ہے جہاں کیسز کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے جس کے باعث سعودی عرب نے بھی غیر ملکیوں کے عمرے پر پابندی عائد کررکھی ہے جب کہ آخری احکامات کے مطابق سعودی عرب نے دیگر مسلم ممالک کو فی الحاج حج کے معاہدے کرنے سے بھی روک دیا ہے۔
اس صورتحال میں مسلمانوں کی بڑی آبادی والا ملک انڈونیشیا نے شہریوں کو حج پر نہ بھیجنے کا اعلان کیا ہے جب کہ ملائشیا نے بھی یہی فیصلہ کیا ہے۔اس کے علاوہ بھارت کی حج کمیٹی کا بھی کہنا ہے کہ رواں سال حج کی ادائیگی کے امکانات بہت کم ہیں۔
سعودی عرب کے حکام 1932 میں سلطنت کے قیام کے بعد پہلی بار رواں سال حج منسوخ کرنے پر غور کر رہے ہیں۔