ڈان نیوز سے حاصل معلومات کے مطابق رحیم یار خان کے علاقے عباسیہ ٹاؤن کی رہائشی ایک خاتون کی جانب سے سٹی-سی ڈویژن پولیس میں فرسٹ انفارمیشن رپورٹ نمبر 347/20 درج کی گئی۔ ایف آئی آر میں انہوں نے بتایا کہ وہ عباسیہ ٹاؤن میں ایک خاتون کے گھر میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کر رہی تھیں اور گذشتہ دو سالوں سے وہ وہیں رہ رہی تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ ملازمت کے دوران ان کی آجر نے اسے اپنے گھر جانے کی اجازت نہیں دی اور غیر قانونی قید میں رکھا ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ 22 مئی 2020 کو مقدمہ میں نامزد ملزمہ خاتون نے کچھ مردوں کو اپنے گھر بلایا جنہوں نے اس کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی تاہم انہوں نے مزاحمت کی جس پر ملزمہ نے اس کو تشدد کا نشانہ بنایا اور اپنی بہنوں کی مدد سے اس کا سر منڈوا دیا۔
خاتون نے یہ بھی الزام لگایا کہ اس کی آجر نے اسے کئی مہینوں سے اس کی تنخواہ بھی نہیں دے رہی ہیں۔
ہفتہ کی رات شکایت کنندہ اپنے آجر کے گھر سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئی تھی اور اس نے چند پڑوسیوں سے اپنی پریشانی بیان کی تھیں جو اسے ملزمان کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے لیے پولیس کے پاس لائے تھے۔
پولیس ترجمان احمد چیمہ نے بتایا کہ آجر اور اس کی دو بہنوں کو ان کے خلاف مقدمہ کے اندراج کے بعد گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ پولیس دیگر ملزمان کی تلاش کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گرفتار خواتین کو متعلقہ جوڈیشل مجسٹریٹ سے جوڈیشل ریمانڈ ملنے کے بعد جیل بھیج دیا گیا ہے۔