سازش ہوئی تھی یا نہیں؟ کیا اس بات کا فیصلہ ڈی جی آئی ایس پی آر کریں گے:عمران خان

06:07 PM, 15 Jun, 2022

نیا دور
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ کیا پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار یہ فیصلہ کریں گے کہ میری حکومت کیخلاف غیر ملکی سازش ہوئی تھی یا نہیں؟ یہ ان کا نکتہ نظر ہو سکتا ہے۔

یہ بات عمران خان نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر سوال جواب کے لائیو سیشن میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ غیر ملکی سازش کے معاملے پر کھلی سماعت ہو تاکہ اس کا پتا چل جائے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے ایک بار پھر مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کو چاہیے کہ اس معاملے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنائے۔

ان کا کہنا تھا کہ 7 مارچ کو سائفر آتا ہے اور 8 مارچ کو میرے خلاف تحریک عدم اعتماد آ جاتی ہے۔ امریکی ایمبیسی کے حکام نے کن کن لوگوں سے ملاقاتیں کیں، مجھے سب علم ہے۔

https://twitter.com/PTIofficial/status/1537131981032636417?s=20&t=EbQP7D7R2Lg8C4CKELG2Pw

یہ بھی پڑھیں: میں نے سیاسی نہیں، ترجمان پاک فوج کی حیثیت سے بیان دیا تھا: ڈی جی آئی ایس پی آر

خیال رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے تحریک انصاف کے الزامات کی سختی سے نفی کرتے ہوئے کہا ہے کہ میں نے کوئی سیاسی نہیں بلکہ پاک فوج کے ترجمان کی حیثیت سے بیان دیا تھا۔

میجر جنرل بابر افتخار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے متعلق کل تفصیلی بات کی تھی۔ کمیٹی اجلاس میں واضح کر دیا گیا تھا کہ عمران خان کی حکومت کیخلاف سازش کے کوئی ثبوت نہیں ہیں۔

ترجمان پاک فوج کا کہنا تھا کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی اجلاس میں تمام سروسز چیفس نے اپنا موقف واضح بیان کر دیا تھا۔ کمیٹی میں کسی بھی سروسز چیف نے یہ نہیں کہا کہ سازش ہوئی تھی۔ نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس کا ایجنڈا پہلے سے طے تھا۔

https://twitter.com/PTIofficial/status/1537132190789771268?s=20&t=EbQP7D7R2Lg8C4CKELG2Pw

ان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کو جوڈیشل کمیشن بنانے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ حکومت جو بھی کمیشن بنائے گی، ہم تعاون کریں گے۔ پہلی حکومت کے پاس بھی یہی آپشن تھا جبکہ موجودہ حکومت کے پاس بھی کمیشن بنانے کا اختیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ سازش کا لفظ کمیٹی کے اعلامیے میں بھی شامل نہیں ہے۔ اجلاس میں رائے نہیں تھی بلکہ انٹیلی جنس بیسڈ رپورٹ تھی۔
مزیدخبریں