شہباز حکومت نے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرا دیا، پیٹرول 233 روپے فی لیٹر سے تجاوز کر گیا

06:29 PM, 15 Jun, 2022

نیا دور
وفاقی حکومت نے غریب عوام پر مہنگائی کا ایک اور بڑا بم گرا دیا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت فی لیٹر 233 روپے 89 پیسے کر دی گئی ہے۔ نئی قیمتوں کا اطلاق آج رات 12 بجے سے ہوگا۔

پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 24.03 روپے اضافہ کیا جا رہا ہے جبکہ ڈیزل پر 59.16 روپے، لائٹ ڈیزل آئل پر 39.16 روپے اور مٹی کے تیل کی قیمت میں 39.49 روپے فی لیٹر اضافہ کیا جارہا ہے۔ قیمتوں میں اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 233.89 روپے، ڈیزل 263.31 روپے، مٹی کا تیل 211.43 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت 207.47 روپے ہو جائے گی۔

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عمران خان نے آئی ایم ایف کیساتھ معاہدے کی خلاف ورزی کی اور اقتدار سے جاتے جاتے تیل کی قیمتوں میں بے جا کمی کردی۔ انہوں نے جان بوجھ کر ایسا کیا تھا۔

مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی زندگی میں ملک میں جاری اتنا بڑا معاشی بحران نہیں دیکھا۔ عمران خان نے جو معاہدے کئے اس کی وجہ سے ہمارے ہاتھ جکڑے ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں وفاقی حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 30، 30 روپے فی لیٹر کا اضافہ انتہائی مختصر مدت کے دوران کیا ہے۔ خبریں تھیں کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مسترد کردی ہے۔ اس لئے آج تیل کی قیمتیں بڑھنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔ تاہم سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے آج پہلے ہی انکشاف کر دیا تھا کہ آج حکومت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرول کی قیمت میں مزید 30 روپے اضافہ، فی لیٹر 209 روپے 86 پیسے کا ہو گیا

یاد رہے کہ 2 جون کو حکومت نے آئی ایم ایف کیساتھ کڑی شرائط کے پیش نظر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ کرتے ہوئے اس کی قیمت میں 30، 30 روپے اضافہ کر دیا گیا تھا۔اس اہم فیصلے کا اعلان وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے ایک پریس کانفرنس میں کیا گیا تھا۔

اس وقت بھی پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پوری قوم کو مہنگائی کا سامنا کرنا پڑے گا، لیکن عالمی مہنگائی کی وجہ سے ریٹس بڑھائے جا رہے ہیں۔ ڈیزل 30 روپے اضافے سے 204 جبکہ لائٹ ڈیزل 178 روپے کا ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ مٹی کے تیل کی قیمتیں بڑھ کر 181.94 پیسے ہو جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ آٹا 40 روپے اور چینی 70 روپے تک پورا سال فروخت ہو گی، چینی اور آٹے کی قیمتوں پر سبسڈی ملتی رہے گی۔ چاول دال اور گھی کی سبسڈی بھی کچھ عرصہ چلے گی۔

مفتاح اسماعیل نے کہا تھا کہ اس وقت آئی ایم ایف سے مذاکرات کرنا مجبوری تھی، آئی ایم ایف سے معاہدہ جون تک ہو جائے گا، ہر بات ان کی نہیں مان سکتے، آئی ایم ایف سے روزانہ کی بنیاد پر بات چیت چل رہی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان نے معاہدے کی خلاف ورزی کر کے عوام کو سبسڈی دی،مارچ کی 15 تاریخ کے بعد سے عمران خان نے جال بچھایا عمران خان نے 4 سال میں 20 ہزار ارب کا پاکستان پر قرض چڑھایا۔
مزیدخبریں