جیوپولیٹکس ہو رہی ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے، اسحاق ڈار کا آئی ایم ایف کے اعتراضات پر ردعمل

01:27 PM, 15 Jun, 2023

نیا دور
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے آئندہ بجٹ پر اعتراضات پر ردعمل سامنے آگیا۔اسحاق ڈار نے کہا کہ جیوپولیٹکس ہو رہی ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے۔ آئی ایم ایف ہو یا نہ ہو پاکستان کو کچھ نہیں ہوگا۔ ہم نے جن شعبوں کو سہولیات دیں وہ معاشی ترقی کا باعث بنتے ہیں۔ ایک خودمختار ملک ہونے کے ناطے ہمیں کچھ تو  اپنی مرضی کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

اسحاق ڈار نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر میں بہت صلاحیت ہے۔ اسی لیے بجٹ میں آئی ٹی،زراعت،ایس ایم ای سیکٹر اور یوتھ سیکٹر کو فوکس کیا گیاہے۔ ہم نے ان شعبوں کو سہولیات دی ہیں جو گروتھ کا باعث بنتے ہیں۔ گروتھ ہوگی تو معیشت کا پہیہ چلے گا۔

وفاقی وزیر نے آئی ایم ایف کی جانب سے بجٹ پر اعتراضات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج اخبارات میں چھپا ہے کہ آئی ایم ایف نے بجٹ میں دی گئی چھوٹ پر اعتراض کیا ہے۔ ہمیں ایک خودمختار ملک ہونے کے ناطے اتنی سی مرضی کرنے کی اجازت تو ہونی چاہیے۔ آئی ایم ایف کی ہر بات نہیں مان سکتے۔آئی ایم ایف کے کہنے پر نوجوانوں کو آئی ٹی میں رعایت دینے پر پابندی عائد نہیں کرسکتے۔ آئی ایم ایف چاہتا ہے ہم کسی شعبے میں بالکل ٹیکس استثنیٰ نہ دیں۔ ہمیں پتا ہے کہاں سے کتنا ٹیکس اکٹھا کرنا ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ اگر آئی ٹی میں روزگار نہیں بڑھائیں گے تو کیا 0.29 فیصد شرح نمو پر رہیں؟ آئی ٹی کی ترقی سے نوجوانوں کو روزگار دینا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا اس سال آئی ٹی برآمدات 2.5 ارب ڈالر رہیں گی۔ آئندہ سال آئی ٹی کی برآمدات 4.5 ارب ڈالر تک پہنچانا چاہتے ہیں جب کہ آئندہ 5 سالوں میں آئی ٹی برآمدات 15 ارب ڈالر تک پہنچانا چاہتے ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ سٹیٹ بینک ایکٹ میں ترامیم کی گئیں وہ ناقابل برداشت ہیں۔ سٹیٹ بینک ایکٹ میں ترامیم کی ہیں لیکن ابھی مکمل نہیں ہوئی ہیں۔ سٹیٹ بینک پاکستان کا بینک ہے کسی عالمی ادارے کا نہیں۔ اولین ترجیح ہے جو ادائیگیاں کرنی ہیں وہ بروقت کی جائیں۔ بانڈز سمیت کوئی ادائیگی تاخیر کا شکار نہیں ہوئی۔

سینیٹر اسحاق ڈار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سٹیٹ بینک ایکٹ میں ایسی ترامیم ہوئیں جو ریاست کے اندر ریاست کو ظاہر کرتی ہیں، یہ ترامیم سٹیٹ کے اندر سٹیٹ کی طرف لے گئیں، چار سالوں میں 70 ارب ڈالر کا قرض 100 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔

وفاقی وزیر خزانہ نے دعویٰ کیا  کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے پاکستان سری لنکا بنے۔ پھر مذاکرات کریں۔ ہمارے خلاف جیوپولیٹکس ہو رہی ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے۔ چین سمجھ گیا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کے ساتھ سیاست کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال  2023-24 کے بجٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔

پاکستان میں آئی ایم ایف کی نمائندہ ایسترپیریزروئزنے کہا کہ بجٹ منظوری سےقبل اسےبہتربنانے کیلئے حکومت سےمل کرکام کرنےکوتیارہیں۔

آئی ایم ایف کی نمائندہ نے کہا کہ نئےٹیکس اخراجات کی طویل فہرست ٹیکس کےنظام کی شفافیت کومزیدکم کرتی ہے۔ بجٹ کے مسودے نے ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے کا موقع گنوا دیا۔ آئی ایم ایف عملہ استحکام کیلئے پالیسیوں پربات چیت میں مصروف ہے۔

انہوں نے توانائی کے شعبے پرمالی دباؤ میں کمی کیلئے اقدامات پر زوردیتے ہوئے کہا کہ اس سے  بے نظیر انکم سپورٹ پرو گرام (بی آئی ایس پی) کےمستحقین کیلئےدرکاروسائل میں کمی آئےگی۔

ایسترپیریزروئز نے نئی ایمنسٹی سکیم کوقرض پروگرام کی شرائط کےمنافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ نئی ایمنسٹی سکیم ایک نقصان دہ مثال پیداکرتی ہے۔
مزیدخبریں