ذرائع کے مطابق نواز شریف لندن کچھ ہفتے قیام کریں گے جہاں وہ اپنے طبی معالجے کے علاوہ اپنے بیٹوں کے ساتھ بھی ملاقات کریں گے۔ نواز شریف کا لندن کا یہ دورہ محض چند ہفتوں پر ہی محیط ہو گا اور وہ علاج معالجے اور بیٹوں کے ساتھ ملاقات کے بعد پاکستان واپس آ جائیں گے۔
https://www.youtube.com/watch?v=9JO5koY_VVw&t=139s
اس دورے میں مریم نواز بھی والد کے ہمراہ ہوں گی۔ اس سوال کے جواب میں کہ کیا نواز شریف وطن واپس آئیں گے یا پھر وہ کسی ڈیل کے نتیجے میں وہیں قیام کریں گے، ذرائع کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے ڈیل کرنی ہوتی تو وہ جیل میں رہنا کبھی قبول نہ کرتے۔ پاکستان کا قانون ہر شخص کو یہ حق فراہم کرتا ہے کہ وہ جہاں سے چاہے اپنا علاج معالجہ کروائے۔
نیا دور سے بات کرتے ہوئے نواز شریف کے قریبی ساتھی کا کہنا تھا کہ اس وقت جب نواز شریف کا بیانیہ مقبول ہے اور وہ سلاخوں کے پییچھے رہ کر قیدو بند اور بیماری کی صعوبتیں جھیلتے رہے ہیں ایسے حالات میں ان کا مستقل بیرون ملک قیام ممکن ہی نہیں ہے۔ سیاسی مخالفین جو چاہے بے پر کی اڑائیں لیکن نواز شریف علاج معالجے اور خاندان سے ملاقات کے بعد واپس پاکستان آئیں گے اور اپنے خلاف مقدمات کا سامنا کریں گے۔
سپریم کورٹ نے نواز شریف کی ضمانت کی درخواست کی سماعت کی تاریخ 19 مارچ مقرر رکھی ہے۔