مساجد کو لہو رنگ کرنے والا برینٹن ٹیرنٹ کون ہے؟

05:05 PM, 15 Mar, 2019

نیا دور
نیوزی لینڈ کی مساجد پر حملہ کرنے والا 28 برس کا سفید فام آسٹریلوی شہری برینٹن ٹیرنٹ ناروے کے قدامت پسند مسیحی اور مسلم مخالف دہشت گرد اینڈرز بریوک کا نہ صرف حامی ہے بلکہ وہ اس کی مذکورہ خونیں حملے کے لیے اولین انسپائریشن بھی تھا جس میں اب تک کی اطلاعات کے مطابق 49 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ایک عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برینٹن ٹیرنٹ نے 74 صفحات پر مشتمل ایک دستاویز میں خود کو ایک عام سفید فام شہری قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ میں نے اہل وطن کو پناہ گزینوں کے شرپسند عناصر سے بچانے کے لیے کھڑے ہونے اور اسلحہ اٹھانے کا فیصلہ کیا۔ یہ ہماری دھرتی ہے اور یہ ہماری ثقافت اور نوجوانوں کے تحفظ کا معاملہ ہے۔



برینٹن ٹیرنٹ اپنے فیس بک اکائونٹ پر یورپ اور دیگر مغربی ملکوں میں تبدیل ہوتی ہوئی ثقافت اور ان تہذیبوں میں پناہ گزینوں کے باعث آنے والی تبدیلیوں پر غم و غصے کا اظہار کیا کرتا تھا۔ کچھ ہفتے قبل اس نے ایک پوسٹ کی جس میں مسلمانوں کے لیے نفرت کا واضح طور پر اظہار کیا گیا تھا۔

اس نے اپنی ایک فیس بک پوسٹ میں لکھا کہ وہ اینڈریوز بریوک سے متاثر ہیں، اور اس کی طرح ہی کارروائی کرنا چاہتا ہے۔

واضح رہے کہ اینڈریوز بریوک ایک قدامت پسند مسیحی دہشت گرد ہے جس نے 2011ء میں ناروے کے نوجوانوں کے حکومتی کیمپ کی سرگرمیوں سے بیزار ہو کر فوجی وردی پہن کر فائرنگ کر دی تھی جس میں 85 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

برینٹن ٹیرنٹ سیاست دانوں میں برطانوی رہنماء آنجہانی آوز لوڈ موزلی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا گرویدہ ہے۔

 
مزیدخبریں