انہوں نے کہا کہ لوگوں کا اعتماد الیکشن کمیشن سے اٹھ چکا ہے، نیا الیکشن کمیشن بنے جس پر سب کا اعتماد ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے اراکین فوری استعفیٰ دیں اور پارلیمان کو موقع دیا جائے کہ نیا الیکشن کمیشن تشکیل دیا جائے، جس پر سب کا اعتماد ہو۔
شفقت محمود نے کہا کہ تحریک انصاف قومی اسمبلی اور سینیٹ میں سب سے بڑی جماعت ہے اسے بھی الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں رہا، اگر دوسری جماعتوں سے پوچھیں تو وہ بھی الیکشن کمیشن کی شکایت کرتی نظرآتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا الیکشن کمیشن کے خلاف کوئی ریفرنس دائر نہیں کریں گے۔
شفقت محمود نے کہا کہ وزیراعظم کا بہت دیر سے مطالبہ تھا الیکشن میں پیسے کی طاقت ختم ہو، وزیراعظم سینیٹ الیکشن کی شفافیت کے لیے چاہتے تھے کہ اوپن بیلٹ کے ذریعے ہو۔
وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے ہمیشہ کہا ووٹ کی خرید وفروخت سے سینیٹ الیکشن کو پاک کرنا ہے، 2018 میں سینیٹ انتخابات میں پھر منڈیاں لگیں، سپریم کورٹ نے کہا ووٹنگ کا طریقہ بدلنے کے لیے پارلیمنٹ سے رجوع کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے مارچ کے مہینے کے آغاز میں یوسف رضا گیلانی کی سینیٹ سیٹ پر جیت اور حفیظ شیخ کی شکست کے بعد قوم سے اپنے خطاب میں الیکشن کمیشن کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے اسے سیاست میں کرپشن کا مورد الزام ٹھہرایا تھا۔