حال ہی میں سینیٹ الیکشن گزرے ہیں اور یہ الیکشن جہاں اپوزیشن کو بھی گیلانی سیٹ سے لیکر عددی اکثریت تک سیاسی کامیابیاں دے کر گیا وہیں حکومت نے بھی سینیٹ چیئرمین اور ڈپٹی چئیرمین کی صورت میں سیاسی تکیئے کے طور پر کافی کچھ تھما گیا۔
تاہم اس حوالے اہم بات یہ ہے کہ اس وقت جو سٹیل میٹ سیاسی افق پر ہے اسے توڑنے کے لیے نواز شریف اور فضل الرحمان کے درمیان رابطہ ہوا ہے۔ اور خبر کے مطابق نواز شریف نے فضل الرحمٰن کو پی ڈی ایم کے سربراہ کے طور پر آفرکی ہے کہ آپ کو ن لیگ اپنے استعفے جمع کرادیتی ہے اور جب آپ کہیں آپ وہ استعفے اسمبلیوں میں اپنی مرضی سے ہیش کردیں۔
یاد رہے کہ یوسف رضا گیلانی کے چیئرمین انتخاب میں انکے ووٹوں میں 7 ووٹ ضائع ہوگئے تھے جس کی وجہ یہ تھی کہ انہوں نے مہریں امیدوار کے نام پر لگادیں تھیں۔ تاہم اسے اس وقت عدالت میں چیلنج کردیا گیا ہے۔
جبکہ اس وقت پی ڈی ایم میں اس حوالے سے تحفظات ہیں کہ پیپلز پارٹی کے سینیٹرزز کا کردار اس لیکشن میں مشکوک رہا۔ تاہم بلاول بھٹو نے ان تمام شکوک وشبہات کو رد کرتے ہوئے اپنے ممبران پر اعتماد کا اظہار کیا تھا۔
دوسری جانب یہ خبر بھی سامنے آئی تھی کہ مولانا فضل الرحمٰن چاہتے ہیں کہ لانگ مارچ سے پہلے اسمبلیوں سے استعفے دیئے جائیں۔