شیخ رشید نے کہا کہ اتحادی وزیراعظم عمران خان کے ساتھ ہیں۔ جب انتخابات میں ایک سال رہ گیا ہے تو اس سے پہلے تصادم سے گریز کی ضرورت ہے۔ پاکستان کا تقاضا ہے کہ ملک میں انارکی نہ پھیلے۔ طویل عرصے کے بعد پاکستان میں او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس ہونے جا رہی ہے۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ 23 سے 30 مارچ تک سات کا دورانیہ بہت اہم ہے۔ تحریک انصاف نے 27 مارچ کو جلسے کی تاریخ رکھی ہے۔ چار مہینے سے مولانا فضل الرحمان لانگ مارچ کی باتیں کر رہے ہیں۔ میری صرف یہ گزارش ہوگی کہ ملک کو انارکی کی طرف مت جانے دیں۔ مولانا فضل الرحمان کا یہ کہنا کہ ہم نے لاٹھیاں تیل میں بھگوئی ہوئی ہیں، انہیں یہ گفتگو زیب نہیں دیتی۔ وہ عالم دین ہیں ان کو سمجھنا چاہیے کہ اس طرح کی سیاست نہیں چلے گی کیونکہ اس کے نتائج بہت خطرناک ہو سکتے ہیں اور کہیں عدم اعتماد کی بجائے کچھ اور ہی نہ نکل آئے۔
انہوں نے کہا کہ اپوزیشن 23مارچ کو آئے ،سکیورٹی دیں گے ۔ اپوزیشن نے جو تحریک جمع کرائی ہے اس کے لحاظ سے تاریخ21یا 22بنتی ہے ،آخری 9دن سپیکر کے پاس ہیں جو28یا30 مارچ بنتی ہے۔ شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن آئے تحریک عدم اعتماد میں ووٹ دے اگر کسی کو روکا گیا تو میں ذمہ دار ہوں ،ہم نے ایف سی اور رینجر زکے دو ہزار جوان طلب کئے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں کیا ہو رہا ہے ،روس اور یوکرین کی صورتحال سب کے سامنے ہے ،پاکستان میں ایک طویل عرصے کے بعد او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کانفرنس ہو رہی ہے، اس میں شاید چین کے وزیر خارجہ بھی آئیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری حکومت کی مدت پوری ہونے میں تقریبا ایک سال رہ گیا ہے ، جب انتخابات میں ایک سال رہ گیا ہے تو اس سے پہلے کسی قسم کی ناگوار صورتحال پیدا نہیں کرنی چاہیے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اپوزیشن سے172آدمی پورے نہیں ہو رہے ،ہمارے اتحادی خوش ہیں اور وہ مزے کر رہے ہیں۔ شیخ رشید نے کہا کہ سارے اتحادی عمران خان کی طرف آئیں گے جہاں تک 172 ووٹوں کا تعلق ہے تومارکیٹ میں بولیاں لگ رہی ہیں اور یہ لگتی رہتی ہیں ،بکنے والے کبھی کامیاب نہیں ہوتے وہ رسوا ہوتے ہیں، عوام کی نظروں میں ان کی کوئی عزت نہیں ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی مقبولیت پہلے سے زیادہ ہو گئی ہے ، جبکہ لوگ چوروں کے پیچھے پڑ گئے ہیں ،پانچ چھ خاندان جن کی اولادوں کی جائیدایں ملک سے باہر ہیں وہ گھیرے میں آجا ئیں گے ۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر خدانخواستہ کوئی تصادم ہوا تو ساری عمر یاد رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ساری قوم دیکھ رہی ہے اور مجھے اتحادیوں اور حکومت کے ممبران پر یقین ہے کہ وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں گے،جو با ضمیرہوتا ہے ،وہ امتحان کے وقت اپنے ساتھیوں کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے ،وہ اچھے اور برے دن دوستوں کے ساتھ گزارتا ہے ،امتحان کے دن پیٹھ نہیں دکھاتا ہے ،23سے30مارچ کے دوران عمران خان سر خرو ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد جمہوری عمل ہے اس کو خوش اسلوبی سے نبھانا ہے ۔شیخ رشید نے کہا کہ جس طرح کے حالات ہیں جس طرح عمران خان کے مقبول جلسے ہورہے ہیں ایسے میں اراکین اسمبلی بھی سوچیں گے ،تحریک انصاف نے 27مارچ کو 10لاکھ لوگوں کو اسلام آباد لانے کا ہدف دیا ہے ،کچھ اراکین کو خطرہ ہے کہ انہیں اگلی ٹکٹ نہیں دی جائے گی ، اپوزیشن نے انہیں کیا دینا ہے ،ہم آپ کو ٹکٹ دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جلسہ کرنا عمران خان کا حق ہے ، ہمیں پاکستان کو اولیت دینی چاہیے ، آسٹریلیا کی ٹیم بھی پاکستان میں ہے ، ہمیں بڑی ذمہ داری کا ثبوت دینا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں جانتا ہوں کہ شر پسند عناصر کو کس طرح روکوں گا اور کس طرح روکنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو اڑتالیس گھنٹے کیمرا ملا ہوا ہے ، جو پہلے گھر سے باہر نہیں نکلتے تھے ،وہ بھی کبھی ادھر او رکبھی ادھر ملنے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں30مارچ تک احتیاط برتوں گا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امپائر پاکستان کے ساتھ ہیں او رپاکستان کا تقاضا ہے پاکستان میں انارکی نہ پھیلے۔