ہم نیوز کو دیئے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ مخالفین کسی ایک شخص کیخلاف ہوں تو ساری تلخیاں بھلا دیتے ہیں۔ اس وقت اتحادیوں کا مکمل جھکائو حزب اختلاف کی جانب ہے۔ اب یہ وزیراعظم عمران خان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کا اعتماد بحال کریں۔
چودھری پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ اب نمائندے اور وفود بھیجنے کا وقت نکل چکا ہے، وزیراعظم عمران خان ذاتی طور پر اتحادیوں کے تحفظات دور کریں۔ انہوں نے کہا کہ جن کے پاس صرف ایک بھی ووٹ ہے، ان کے پاس جا رہے ہیں، یہی کام پہلے کر لیتے تو نوبت یہاں تک نہ آتی۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1503745580455141386?s=20&t=lcXO1nRmPKyOg7tpCpnsug
دوسری جانب مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے اپوزیشن اور حکومت سے جلسے منسوخ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام ایسی سیاست سے سخت پریشانی میں مبتلا ہیں۔ اپوزیشن تو جلسوں کی سیاست کرتی ہی ہے، اب حکومت بھی مقابلے کرنے لگ گئی ہے، یہ اس کا کام نہیں ہے۔
چودھری شجاعت حسین نے اپیل کی کہ ملکی مفاد میں جلسوں کو فوری طور پر منسوخی کیا جائے۔ سیاسی مقابلہ ملک میں سیاسی افراتفری اور بحران پیدا کرسکتا ہے،جس کا فائدہ پاکستان کے اندرونی وبیرونی دشمنوں کو ہوسکتا ہے۔ پاکستان کے موجودہ معاشی اور سیاسی حالات اس خطرناک محاذ آرائی کے متحمل نہیں ہوسکتے۔
ان کا کا کہنا تھا کہ دونوں فریق کارکنوں کو اشتعال انگیز سیاست کا راستہ نہ دکھائیں۔ مسلم لیگ ق نے ہمیشہ ملکی مفاد کی سیاست کی ہے۔ ہمیں چھوٹی جماعت کہنے والے بھول گئے ہیں کہ ہم نے ملک اور جمہوریت کی خاطر بڑے فیصلے کئے۔