شو کے دوران جب میزبان کی جانب سے علامہ ضمیر اختر نقوی سے پوچھا گیا کہ ہمارے نوجوانوں کو آداب مباشرت کے بارے میں کچھ نہیں معلوم ہوتا۔ انہیں سب کچھ باہر سے معلوم ہوتا ہے گھر میں بتانے والا کوئی نہیں ہوتا۔ ماہواری کے دوران سیکس کے بارے میں بھی جوڑوں کا علم نہیں ہوتا تو اس بارے میں بتائیں۔ مولانا کا کہنا تھا کہ آجکل معذور بچوں کی پیدائش کثرت سے ہو رہی ہے۔ کسی کا کان کا مسئلہ ہے تو کسی کا ٹانگ کا کسی کا آنکھ کا کوئی بول نہیں سکتا تو کوئی سن نہیں سکتا۔
https://www.youtube.com/watch?v=AKGg-j6oCas&feature=youtu.be
اسکی وجہ وہ تمام بے اعتدالیاں اور لاپرواہیاں ہیں جو کہ شادی شدہ جوڑے سہاگ رات سمیت اپنی ازدواجی زندگی میں برتتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں اس بارے میں بتا دوں کہ سنی فرقہ کے عالم مولانا اشرف علی تھانوی صاحب نے اس پر بہترین کتاب لکھ رکھی ہے جس کانام ہے بہشتی زیور۔ جسے فوری طور پر خرید کر پڑھنے کی ضرورت ہے۔ اس میں اس رات عورت کو کیا کرنا چاہیے اور مرد کو کیا کرنا چاہئے صاف درج ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان پرواہیوں کی وجہ سے بچوں کو عمر بھر کی معذوری سہنی پڑتی ہے۔
اس شو کو 5 مئی کو سحری سے کچھ دیر قبل لائیو نشر کیا گیا اور اس میں سہاگ رات، سیکس کے طریقے، معذور بچوں کی پیدائش اور اس کا سد باب، پیدا ہونے سے قبل ہی بچے کو کیسے گورا کیا جائے، زچگی کے دوران عورت کی خوراک سمیت دیگر ‘اہم نوعیت’ کے سوالات کے جوابات دیئے گئے۔ اس شو میں بتایا گیا کہ اس وقت مسلمان نوجوان جوڑوں کا ایک بڑا مسئلہ ماہواری کے دوران سیکس کا مسئلہ ہے جس کے حوالے سے جوڑوں کو اسلامی تعلیمات کا ادراک نہیں۔ جس پر علامہ ضمیر نقوی نے اپنی رائے سے آگاہ کیا۔