دبئی پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب جیسی ہیں تاہم ان کی ٹائمنگ بڑی اہم ہے۔ ایک جانب آزاد کشمیر میں مہنگائی کی وجہ سے احتجاج شروع ہوتا ہے اور دوسری جانب یہ لیکس آ جاتی ہیں۔ ان لیکس کے پیچھے وہی پرانے کردار ہیں جو اس سے پہلے پانامہ لیکس کے پیچھے تھے۔ دبئی لیکس میں آئین اور قانون کے ٹھیکیداروں اور پاکستان تحریک انصاف کے لوگوں کو کلین چٹ دے دی گئی ہے۔ آرمی چیف ایس آئی ایف سی کے ذریعے ملک میں بیرونی سرمایہ کاری لانے میں کوشاں ہیں۔ ان لیکس کا اصل ہدف آرمی چیف جنرل عاصم منیر ہیں۔ یہ کہنا ہے سینیٹر فیصل واؤڈا کا۔
آج نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واؤڈا نے کہا کہ ہمارے لیے پاکستان سے بڑا کوئی نہیں ہے، پاکستان کیلئے کھڑے ہونے کا وقت آ گیا ہے۔ پراپرٹی لیکس کی ٹائمنگ بڑی اہم ہے۔ پہلے آزاد کشمیر میں مہنگائی کا ایشو کھڑا ہوتا ہے پھر ایک لیکس کا اعلان کیا جاتا ہے۔ پھر عدالتی خط آ جاتا ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب پاکستان میں عالمی سرمایہ کاری متوقع ہے، دبئی پراپرٹی لیکس آ جاتی ہیں۔ ان لیکس کا ہدف آرمی چیف ہیں جو پاکستان کی پروڈکٹیویٹی، پراگریس اور ایس آئی ایف سی کے ذریعے ملک کا جھنڈا لہرا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی پاکستان کے اندر ترقی کے لئے کوئی آدمی کھڑا ہوتا ہے تو اس کو سارے مافیاز مل کر گرانے پہ تل جاتے ہیں۔ براہ راست یا بالواسطہ اس میں سیاست دان بھی ملوث ہوتے ہیں۔ ماضی میں لیکس کے کرداروں نے ہمارے اداروں کے سربراہوں کے بڑے بڑے پوسٹر چھاپے تھے، ان کو بدنام کیا تھا۔ اس میں اداروں کے پرانے لوگ بھی ہیں جن کے نام آئیں گے۔
فیصل واؤڈا نے کہا کہ میرا تجزیہ ہے کہ پراپرٹی لیکس میں ایک مخصوص طبقے کو مائنس کر دیا گیا ہے۔ آئین اور قانون کے ٹھیکیداروں کے نام نہیں ہیں۔ پی ٹی آئی بھی اس سے بری الذمہ ہے۔ پی ٹی آئی کے کسی بھی فرد کا پراپرٹی لیکس میں کوئی ذکر نہیں۔ فہرست میں ایسے لوگ بھی شامل ہیں جو ایماندار ہیں۔ یہ تفریق بہت کچھ بتاتی ہے۔ آپ نے ان لوگوں پر کرائم کا ٹھپہ لگا دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک ادارہ کچھ لوگوں کو دو تین ہفتوں میں کلین چٹ دیتا بھی آیا ہے۔ جو میرے ساتھ ہو گا وہ آپ کے ساتھ بھی ہو گا۔ وہی فوجی کے ساتھ بھی ہو گا، وہی جج کے ساتھ بھی ہو گا۔ وہی ہر بزنس مین کے ساتھ ہو گا۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
اپنا نام پراپرٹی لیکس میں شامل ہونے کے سوال پر فیصل واؤڈا نے کہا کہ اگر وہ میری پگڑی اچھالیں گے تو میں فٹ بال بناؤں گا۔ اب تو میچ پڑ گیا ہے۔ مجھے کوئی ڈر نہیں ہے۔ اگر تو وہ اثاثے پاکستان میں ڈیکلیئرڈ ہیں تو پھر کوئی پرابلم نہیں ہے۔ اگر اس کو کچھ اور رخ نہیں دینا تو اس کے نیچے لکھ دیتے کہ یہ جائیدادیں ڈکلیئرڈ ہیں۔ سنسنی پھیلانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ یہ ڈرامہ کسی کا بھی ہوا اسے اس کی قیمت چکانا پڑے گی۔
جسٹس بابر ستار کو سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ٹاپ آفیشل کی طرف سے ملنے والے پیغام پر فیصل واؤڈا کا کہنا تھا کہ ملک میں خط لکھنے کا رواج چل نکلا ہے جبکہ قانون ثبوت مانگتا ہے۔ اگر کسی فوجی افسر کی جانب سے جسٹس بابر ستار کو دھمکی دی گئی ہے تو انہیں چاہیے کہ وہ اس کا ثبوت دیں۔ جسٹس بابر ستار بہت اچھے انسان ہوں گے۔ میں ان کو جانتا ہوں اور نا ہی میں ان کے خلاف ہوں۔ میں نے آرٹیکل 19 اے کے تحت سوال اٹھایا ہے، انہیں جواب دینا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ چاہے یہ فارم 47 والی حکومت ہے یا فارم 45 والی، پی ٹی آئی کو مذاکرات اسی حکومت کے ساتھ کرنے پڑیں گے۔ عمران خان کیلئے ڈیل ہے اور نا ہی ڈھیل۔ پی ٹی آئی میں سے کوئی کہتا ہے مذاکرات کریں گے تو کوئی کہتا ہے نہیں کریں گے۔ حکومت سے مذاکرات نہ کرنے کے بیانات صرف 'ٹوپی ڈرامہ' ہیں۔ ابھی انفرادی طور پر چھپ چھپا کر مذاکرات کیے جا رہے ہیں۔ بہت جلد سب کو نظر آ جائے گا کیونکہ مذاکرات سب کے سامنے ہوں گے۔
فیصل واؤڈا نے کہا کہ عمران خان کا خط آرمی چیف کو ملا تو توڑ مروڑ کر کچرے کے ڈبے میں پھینک دیا جائے گا، اس کا جواب بھی نہیں دیا جائے گا۔
اس سے قبل سینیٹر فیصل واؤڈا نے 'ایکس' پلیٹ فارم پر اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ مخصوص میڈیا گروپس میں پھر کوئی پروپیگنڈا ہونے کو ہے۔ کردار بھی عالمی طاقتوں سے جڑے وہی لیکس والے کھلاڑی ہیں۔ اس پروپیگنڈا کی ٹائمنگ چیک کریں۔ کیا آزاد کشمیر میں ہونے والی منصوبہ بندی اور اس کھیل کے کھلاڑی ایک ہی ہیں؟
انہوں نے انکشاف کیا کہ پروپیگنڈا میں کئی اہم شخصیات کی پراپرٹیز سے متعلق گمراہ کن تفصیلات بتائی جائیں گی، ایک مخصوص طبقے کو کلین چٹ دینے کا فرمائشی پروگرام بھی بنایا گیا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا مہم کا ٹارگٹ ایس آئی ایف سی، دوست ممالک، پاکستانی میں آنے والی عالمی سرمایہ کاری ہے؟ سوال یہ بھی ہے کہ اس کا حتمی ہدف کون ہے؟ وقت آنے پر سب بتاؤں گا۔