ایک نجی ٹیلی ویژن کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے الزام عائد کیا کہ سابق جج رانا شمیم نے پیسے کھائے ہیں۔ یہ جج بھی بھگوڑا ہی ہے۔ ان کو سزائیں دینا بڑا ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس جج کو نواز شریف نے 2015ء میں بھرتی کیا۔ نوٹ کی وجہ سے ضمیر کھلا ہے۔
دوسری جانب گلگت بلتستان کے سابق چیف جسٹس کے بیان حلفی کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے معاملے کی تحقیقات کیلئے کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔
سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آج ایک تکلیف دہ خبر میڈیا پر چل رہی ہے کہ پاکستان کی عدلیہ کے سینیئر جج نے بیان حلفی جمع کرایا ہے۔ سیاسی رہنماؤں کو نا اہل کرنے، الیکشن سے باہر نکالنے کے حربے استعمال کیے گئے، کیسے کیسز پر اثر انداز ہونے کی کوشش گئی، یہ ناصرف عدالتی نظام بلکہ الیکشن نظام پر سمجھوتہ ہوا ، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے کمشین قائم کیا جائے ۔
اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ سارا پول کھول دیا ہے، اداروں کی غیر جانبداری کہاں ہے اور عدلیہ کی شفافیت کہاں گئی؟ کب تک سیاستدانوں کے خلاف کھلواڑ ہوتے رہیں گے؟ کب تک ایسے فیصلے لاکر سیاست کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی جائے گی؟