ہمیں مذہبی ہم آہنگی کی ضرورت ہے؛ محمود اچکزئی کی دیوالی تقریب میں شرکت

ہزاروں سالوں سے یہاں رہنے والے ہندو اس سماج کا لازمی حصہ ہیں اور انہیں برابر کے حقوق اور حیثیت حاصل ہونی چاہئیے۔ انہوں نے زور دیا کہ عقائد اور ایمان شخصی معاملات ہیں اور مذہب، رنگ، ذات، یا قومیت پر مبنی تمیز ناقابل قبول ہے۔

06:14 PM, 15 Nov, 2023

نیوز ڈیسک

پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی دیوالی کی تقریب میں شریک ہوئے اور جامعہ دارالعلوم اسلامیہ لورالائی کا دورہ کرتے ہوئے اظہار خیال کیا کہ ذات، مذہب، ثقافت، اور زبان صرف زندگی اور شناخت کے پہلو ہیں۔ انہوں نے تاکید کی کہ انہیں انسانیت کو تقسیم کرنے کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہئیے اور نہ ان کے بنیاد پر کسی سے امتیازی سلوک کرنا چاہئیے۔

لورالائی میں ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے چودھری چاند اصغر کے گھر پر منعقدہ دیوالی کی تقریب میں اچکزئی نے ہندو کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی شخص کو، چاہے وہ ہندو ہو، مسیحی ہو، یا کوئی اور، مختلف عقائد کی بنیاد پر صرف ایک اقلیت نہیں مانا جانا چاہئیے۔

انہوں نے کہا کہ ہزاروں سالوں سے یہاں رہنے والے ہندو اس سماج کا لازمی حصہ ہیں اور انہیں برابر کے حقوق اور حیثیت حاصل ہونی چاہئیے۔ انہوں نے زور دیا کہ عقائد اور ایمان شخصی معاملات ہیں اور مذہب، رنگ، ذات، یا قومیت پر مبنی تمیز ناقابل قبول ہے۔ امن اور ترقی کے لئے مذہبی اور نسلی اہم آہنگی اور انصاف ضروری ہے۔

اچکزئی نے کہا کہ طاقتور ریاستیں اپنے مفاد کے لئے مذہب، عقیدے اور قومیت کا استحصال اور استعمال نہ کریں۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ مغرب نے جانوروں کے حقوق کے لئے تفصیلی چارٹر بنائے ہیں مگر وہ پراکسی جنگوں میں سیاسی، تزویراتی اور معاشی مفادات کا حصول لاکھوں افراد کی موت کا باعث بنتا ہے۔ افغانستان، عراق، لیبیا اور شام اس کی حالیہ مثالیں ہیں۔

اچکزئی نے افسوس کا اظہار کیا کہ امریکہ کی قیادت میں مغرب نے افغانستان میں سوویت اتحاد کو روکنے کے لئے جو جنگ لڑی وہ تباہی کا باعث بنی۔ انہوں نے دعوت دی کہ افغانستان کی تعمیرنو اور ترقی کی ذمہ داری روس، امریکن لیڈ مغرب، اور دوسرے ممالک پر ہے جو افغان جنگ میں شامل ہوئے۔ انہوں نے پختونوں پر زور دیا کہ موجودہ چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے قبائلیت اور قبائلی تعصب سے نکل کر اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں۔

اس موقع پر مرکزی جنرل سیکرٹری عبدالرحیم زیارت وال، ضلع لورالائی کے سیکرٹری صفدر میختروال کے علاوہ دیگر مرکزی اور صوبائی رہنما بھی موجود تھے۔

مزیدخبریں