عالمی ادارہ صحت کی آنکھوں کی صحت اور بینائی کے حوالے سے تازہ رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ اس وقت دنیا بھر میں تقریباً 2 ارب 20 کروڑ لوگ ایسے ہیں جو نظر کی کمزوری سے لے کر نابینا پن تک، آنکھوں کی کسی نہ کسی خرابی یا بیماری میں مبتلا ہیں۔
یہ تعداد دنیا کی موجودہ آبادی کا تقریباً ایک تہائی بنتی ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ آج دنیا میں ہر تیسرا فرد آنکھوں کی کسی نہ کسی خرابی میں مبتلا ہے۔
رپورٹ میں سامنے آنے والے اعداد و شمار میں تشویش کی بات یہ ہے کہ ان میں سے 80 فیصد لوگ، آنکھوں کی ایسی بیماریوں اور تکالیف کا شکار ہیں جن سے احتیاط کر کے باآسانی محفوظ رہا جاسکتا تھا۔
آنکھوں کی خرابیوں کے شکار، ان تمام افراد میں سے ایک ارب لوگ قریب یا دور کی نظر کی خرابی، گلوکوما اور موتیا کا شکار ہیں جن سے ابتدا میں بچا جاسکتا تھا لیکن علاج نہ ہونے پر وہ آنکھوں کےلیے سنگین مسئلہ بن گئے۔
اس رپورٹ کے مطابق موتیا، عمر رسیدگی کے باعث ہونے والی اعصابی تنزلی، گلوکوما، قرنیے کا دھندلا جانا، ٹراکوما، ذیابیطس کی وجہ سے آنکھ کے پردے کا متاثر ہو جانا اور ابتدائی عمر میں آنکھوں کی عارضی کمزوری کو نظر انداز کرنے جیسے عوامل، آنکھوں کی خرابیوں کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔
آنکھوں کی خرابیوں کے شکار افراد میں سے زیادہ تر کا تعلق کم آمدنی والے ممالک سے ہے جبکہ عمر رسیدگی کے باعث آنکھوں کی کمزوری یا خرابی زیادہ نمایاں ہے۔