میڈیا رپورٹس کے مطابق سر ڈیوڈ ایمس پر یہ حملہ ان کے حلقے ایسیکس میں ایک چرچ کے قریب کیا گیا۔
ملزم کی عمر 25 سال بتائی جا رہی ہے جس نے چاقو کے وار کرکے سر ڈیوڈ ایمس کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ آنجہانی رکن پارلیمنٹ کے خاندان میں 4 بیٹیاں اور اہلیہ ہیں۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو کا عملہ فوری طور پر موقع پر پہنچا۔ میڈیکل ٹیموں نے سر ڈیوڈ ایمس کو طبی امداد دے کر بچانے کی کوشش کی لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔
خیال رہے کہ سر ڈیوڈ ایمس برطانیہ کے 9ویں رکن پارلیمنٹ ہیں جنھیں اب تک قتل کیا جا چکا ہے۔
یہ بات بھی ذہن میں رہے کہ آنجہانی سر ڈیوڈ ایمس نے وزیراعظم بورس جانسن سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ برطانیہ میں بڑھتے ہوئے جرائم کی روک تھام کیلئے سیکیورٹی پر توجہ دیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سر ڈیوڈ ایمس کو قتل کرنے کے الزام میں ایک 25 سالہ نوجوان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ اس سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے اپنے ساتھی کے قتل کیخلاف شدید احتجاج کرتے ہوئے سیکیورٹی صورتحال پر سخت سوالات اٹھانا شروع کر دیئے ہیں۔ جبکہ وزرا نے قتل کے واقعے کو گھنائونا قرار دیا ہے۔
آنجہانی سر ڈیوڈ ایمس کے قتل کے سوگ میں برطانوی پارلیمنٹ سمیت اہم عمارتوں پر نصب قومی پرچم کو سرنگوں کر دیا گیا ہے۔ وزیراعظم نے تمام شیڈول کینسل کرتے ہوئے سیکیورٹی کا اہم اجلاس طلب کر لیا ہے۔