اینکر پرسن فریحہ کے مطابق ، خاتون لاہور پولیس چیف کی طرف سے جاری معافی سے مطمئن نہیں، کیوں کہ سی سی پی او کے تبصروں کے نتیجے میں خود وہ اور انکے اہل خانہ کو ’انتہائی درد‘ اور ’تکلیف‘ کا سامنا کرنا پڑا۔ متاثرہ خاتون نے حکومت سے اس معاملے میں کارروائی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سی سی پی او کوعہدے سے ہٹایا جانا چاہئے۔
اطلاعات کے مطابق متاثرہ خاتون کے بیان کے بعد لاہور سی سی پی او نے معافی مانگی ہے جس میں انہوں نے خاتون اور ان کے اہل خانہ سے انہیں ذہنی تکلیف پہنچانے پر معافی مانگ لی ہے۔
https://twitter.com/Fereeha/status/1305574613162876928?s=20
پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سی سی پی او نے کہا کہ ان کا مقصد اپنے بیانات کے ذریعے سے کسی کو تکلیف پہنچانا نہیں ہے۔ تاہم ، اگر اس بیان سے کسی کو غلط فہمی کا سامنا ہوا تو ، وہ متاثرہ خاتون اور اپنے کے ریمارکس سے مشتعل تمام افراد سے معافی مانگتے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ نے سی سی پی او کی جانب سے دیئے گئے ریمارکس کا بھی سخت نوٹس لیا اور ، یہ سوال کرتے ہوئے کہ یہ کیسی تفتیش ہے کہ پولیس ملزم کو گرفتار کرنے کے بجائے متاثرہ شخص پر الزامات عائد کررہی ہے۔ یہ ریمارکس ہائیکورٹ نے پیر کو اس کیس میں جوڈیشل کمیشن کے قیام سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران دیے تھے۔