انڈس نیوز پاکستان میں کام کرنے والا آخری انگریزی نجی نیوز چینل تھا، جو بند کردیا گیا ہے۔ یہ اعلان منگل کے روز چینل کی انتظامیہ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کیا ، تاہم انڈس نیوز کا آفیشل ٹوئٹر ہینڈل بھی اب معطل کردیا گیا ہے۔ چینل آپریشن کے اچانک معطل ہونے سے درجنوں ملازمین اور ان کے 200 سے زائد اہل خانہ شدید متاثر ہوئے ہیں، جن میں سب سے بڑا مسئلہ ان ملازمین کا ہے جو چینل انتظامیہ کے کہنے پر لاہور سے اسلام آباد منتقل ہوئے اور اب وہ وہاں بے روزگار ہو چکے ہیں۔
نیا دور نے پاکستان کے واحد انگریزی پرائیویٹ چینل بند ہونے کی تفصیلات جاننے کی کوشش کی تو بتایا گیا کہ چینل کی جانب سے ملازمین کو چینل آپریشن بند کرنے کی پیشگی کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی۔ ملازمین رات 12 بجے اپنی شفٹ مکمل کر کے گھر گئے تو بعد میں انہیں ای میل کے ذریعے بتایا گیا کہ وہ کل سے نوکری پر نہ آئیں کیونکہ چینل کو تکنیکی وجوہات کی بنا پر 2 ماہ کے لیے بند کیا جارہا ہے۔
انڈس نیوز میں کام کرنے والے ایک صحافی نے نیا دور میڈیا کو بتایا کہ گزشتہ چند دنوں سے چینل بند ہونے کی خبریں گردش کر رہی تھیں تو چینل کی سی ای او ثانیہ ملک نے سٹاف کو بتایا کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے ، چینل بند نہیں ہوگا۔ لیکن آخری رات جب تمام سٹاف کام کر کے جارہا تھا تو سینئر افسران جن میں ایکٹنگ ایم ڈی عرفان اصغر ، سی ای او ثانیہ ملک اور ایچ آر کے سینئر افسران بیٹھے تو ملازمین کو شک ہوا کہ شاید چینل کو بند کرنے کی باتیں ہورہی ہیں تاہم ایچ آر مینجر نے کہا کہ چینل بند نہیں ہورہا، سٹاف کی تنخواہوں کے حوالے سے میٹنگ جاری ہے اور تنخواہوں کا مسئلہ ہی حل کیا جارہا ہے لیکن صبح اٹھے تو پتہ چلا کہ چینل بند کر دیا گیا ہے۔
انڈس نیوز کے صحافی نے نیا دور کو بتایا کہ چینل کی طرف سے جو ای میل کی گئی اس میں کہا گیا کہ آپ کو ماہ اگست کی تنخواہ 15 ستمبر تک مل جائے گی جو کہ آج آ بھی چکی ہے جبکہ ماہ ستمبر اور اکتوبر کی آدھی تنخواہ ملازمین کو دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ تاہم اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں کہ کل کو چینل کھلے گا یا ملازمین اپنی نوکریوں پر واپس جا سکیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ انتظامیہ کے رویوں سے لگتا ہے کہ چینل دوبارہ کبھی نہیں کھلے گا۔
صحافی نے نیا دور سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بحریہ ٹاؤن نے دسمبر 2019 میں اس کا کنٹرول سنبھال لیا۔ بحریہ ٹاؤن نے آتے ہی سب سے پہلے انڈس نیوز سے منسلک آپ نیوز بند کر کے سینکڑوں صحافیوں کو بے روزگار کیا بعد ازاں چینل کو لاہور سے اسلام آباد شفٹ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اگست 2020 میں چینل نے اپنے تمام ملازمین کو لاہور سے اسلام آباد منتقل کر لیا لیکن چینل کی جانب سے ملازمین کو کوئی رہائش بھی نہیں دی گئی بلکہ انہوں نے بہت مشکل سے گھر اور فلیٹس کرائے پر لئے۔ بہت سے ملازمین نے اپنے اہل خانہ سمیت لاہور سے اسلام آباد ہجرت کی۔ ملازمین کو یہ کہہ کر اسلام آباد شفٹ کیا گیا تھا کہ چینل کے اسلام آباد میں آنے سے کام تیزی سے بڑھے گا اور انڈس نیوز انٹرنیشنل لیول پر اپنا مقام بنا لے گا لیکن ایک سال بعد یکدم چینل کو بند کر کے اور حیلے بہانے بنا کر ملازمین کو برطرف کردیا گیا ہے۔
انڈس نیوز میں کام کرنے والے ملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ چونکہ ملازمین نے ستمبر کا مہینہ کام کیا ہےاس لیے اس مہینے سمیت انہیں دو ماہ کی مکمل تنخواہ دی جائے۔ ملازمین نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اگر دو ماہ بعد انہیں واپس نہیں بلایا جاتا اور جبری طور پر نوکری سے نکالا جاتا ہے تو ملازمین کے ساتھ کئے گئے کانٹریکٹ کی تمام شقوں کو پورا کیا گیا جائے۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ چینل کے دو ماہ کو بند کرنے کی جو ای میل انہیں سین میڈیا کی طرف سے کی گئی اسے بحریہ ٹاؤن کے آفیشل لیٹر ہیڈ پر لکھ کر دیا جائے جس میں ملک ریاض اور علی ریاض کے دستخط موجود ہوں۔
خیال رہے کہ انڈس نیوز کی تجرباتی نشریات 2018 میں شروع کی گئیں جبکہ 2019 کے آغاز میں چینل کو باقاعدہ لانچ کیا گیا۔ ابتدائی طور پر اس چینل کو انٹرنیشنل طرز کا چینل بنانے کی کوشش کی گئی تھی اس لیے بیرون ملک سے تربیت یافتہ سٹاف ہائر کیا گیا۔ یہ چینل پہلے آفتاب اقبال اور آپ نیوز کی انتظامیہ چلاتی تھی تاہم کرپشن الزامات کی وجہ سے یہ چینل 2019 میں بحریہ ٹاؤن کو فروخت کر دیا گیا تھا۔