میڈیا کے لئے بلیک میلنگ کا لفظ استعمال کرنے پر فواد چودھری پر کمیٹی ممبران کی تنقید 

01:30 PM, 15 Sep, 2021

عبداللہ مومند
اسلام آباد :سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس میں وزیر اطلاعات فواد چودھری نے میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کوئی سچا صحافی فیک نیوز کو اچھا نہیں سمجھتا لیکن کچھ لوگ میڈیا انڈسٹری کے اندر موجود ہیں جو فیک نیوز کے زریعے بلیک میلینگ کرتے ہیں اور ہم نے فیک نیوز کو ہر حالت میں روکنا ہے۔

فواد چودھری نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں کبھی بھی کسی قانون پر اتنی مشاورت نہیں ہوئی جتنی ہم کررہے ہیں اور پارلیمنٹ کے کئی کمیٹیوں کو اس پر بریفنگ دی۔

فواد چودھری نے مزید کہا کہ ہم نے جمہوری روش اپناتے ہوئے دنیا کے کئی قوانین کا مطالعہ کیا اور پھر ہم نے تجویز پیش کی کہ ہم ایک ایسا قانون لارہے ہیں جس میں تمام میڈیا پلیٹ فارمز کو ایک چھتری کے تحت ریگولیٹ کیا جائے مگر ابھی کوئی قانون آیا نہیں اور میرے اور وزیر اعظم عمران خان کے خلاف میڈیا پر اشتہارات چلائے گئے کیا تجویز لانے پر بھی ایسے اشتہارات چلائے جائینگے۔ وزیر اطلاعات نے کہا دنیا آگے جارہی ہے جبکہ ہم پیچھے کی جانب جارہے ہیں اور پرانے قوانین پر نظام چلا رہے ہیں۔

میڈیا تنظیموں اور کمیٹی ممبران کے اصرار کے باوجود وزیر اطلاعات میٹنگ چھوڑ کر روانہ ہوئے۔

فواد چودھری کے بریفنگ پر رد عمل دیتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے سینیٹر سید مصطفی نواز کھوکھر نے کہا کہ وزیر اطلاعات فواد چودھری نے بریفنگ دیکر کمیٹی میٹنگ چھوڑ دی جو کہ اچھی بات نہیں اور ان کو اس اہم موضوع پر صحافیوں اور تنظیموں کو سننا چاہیے تھا لیکن وہ میٹنگ چھوڑ کر چلے گئے۔ انھوں نے وزیر اطلاعات کی جانب سے میڈیا کے لئے بلیک میلینگ کے لفظ کے استعمال پر تنقید کی اور کہا کہ یہ ایک غیر موضوں  لفظ ہے جس کا استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ مصطفی نواز کھوکھر نے مزید کہا کہ 1990 کی دہائی سے نہ صرف سیاسی جماعتیں ایک دوسرے کو انتقام کا نشانہ بناتی تھیں  بلکہ صحافیوں کو بھی انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ مصطفی نواز کھوکر نے کہا کہ فواد چودھری کی جانب سے بلیک میلینگ کا لفظ انتہائی نا مناسب ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا پاکستان میڈیا کو اس وقت بدترین سنسرشپ کا سامنا ہے اور ہم افغانستان سے بھی آگے نکل گئے۔انھوں نے وزیر اطلاعات کی جانب بلیک میلینگ کے لفظ پر سخت تنقید کی۔

 
مزیدخبریں