بول اور اے آر وائی نیوز نے گزشتہ روز یہ خبر نشر کی تھی کہ پاکستان تحریک انصاف کابینہ میں تبدیلی کا فیصلہ کر چکی ہے۔ ان دونوں چینلوں نے یہ دعوی بھی کیا کہ وزیر خزانہ اسد عمر کو ان کے عہدے سے ہٹا کر پٹرولیم کی وزارت دے دی گئی ہے جب کہ کابینہ کے چار دیگر ارکان کے نام بھی لیے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد میڈیا کی زبان بندی
بعدازاں، وزیراطلاعات فواد چودھری نے ان دعوئوں کی تردید کی اور میڈیا کو ’’ذمہ دارانہ‘‘ کردار ادا کرنے کی ہدایت کی۔ پاکستان تحریک انصاف کی رہنماء زرتاج گل نے بھی میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ کوئی بھی خبر نشر کرنے سے قبل حقائق کی یقین دہانی کر لیا کریں۔
https://youtu.be/9WSjKjTc5DY
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جاری کیے جانے والے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بول اور اے آر وائی نیوز نے غلط خبریں چلا کر عوام میں بے چینی پیدا کی اور حکومتی اداروں کے وقار کو مجروح کیا۔
پیمرا کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹس میں مزید کہا گیا ہے،’’اس نوعیت کے مواد کو نشر کرنا پیمرا آرڈیننس 2002ء کے سیکشن 20 ایف کی خلاف ورزی ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت کشیدگی، میڈیا ’سوالات‘ کرنے سے گریزاں رہا
پیمرا نے شوکاز نوٹس میں دونوں ٹی وی چینلوں کو سات روز کی ڈیڈ لائن دی ہے اور ان سے جواب طلب کیا ہے کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ان کے خلاف کیوں نہ قانونی کارروائی کی جائے۔ پیمرا نے دونوں چینلوں کے نمائندوں کو 22 اپریل کو اسلام آباد میں پیمرا ہیڈکوارٹرز میں پیش ہونے کی ہدایت بھی کی ہے۔