اینٹی رائٹ فورس کے اہلکار پنجاب اسمبلی میں داخل ہوگئے، اہلکاروں نے بلٹ پروف جیکٹس پہنی ہوئی ہیں،سول کپڑوں میں ملبوس پولیس نے3 ارکان اسمبلی کو گرفتار کر لیا۔
پنجاب اسمبلی کے ایوان میں پولیس اہلکاروں اور ارکان میں جھگڑا ہوا، اراکین اسمبلی نے پولیس اہلکاروں پر تشدد کیا۔
سول کپڑوں میں ملبوس پولیس نے3 ارکان اسمبلی کو گرفتار کر لیا، ارکان اسمبلی نے بعض پولیس اہلکاروں کو مار کر ایوان سے باہر نکال دیا۔
https://twitter.com/ghazanfarabbass/status/1515288319290187777
پنجاب اسمبلی کے اندر اینٹی رائیٹ فورس داخل ہوگئی، جبکہ پولیس کی خاتون اہلکار بھی پہنچ گئی اور ایوان کے اندر آپریشن شروع کر دیا گیا۔ پولیس اہلکاروں نے ممبران کو اسپیکر ڈائس سے ہٹا دیا۔
پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے وزارت اعلیٰ کے لیے نامزد امیدوار پرویزالہی اراکین کے تشدد سے زخمی ہوگئے۔ ہنگامہ آرائی کے وقت پرویزالہی ایوان میں موجود تھے۔ ان پر اراکین نے تشدد کیا اور ان کے ہاتھ اور بازو پر زخم آئے۔
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ کے انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے سے قبل پی ٹی آئی ارکان نے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری پر حملہ کر دیا، ان کو لوٹے اور تھپڑ مارے، بال نوچے۔
پی ٹی آئی ارکان نے ڈپٹی اسپیکر کا گھیراؤ کر لیا، اس صورتِ حال کے بعد ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری سیکیورٹی کے ساتھ واپس اپنے دفتر چلے گئے۔ پی ٹی آئی ارکان نے ڈپٹی اسپیکر کے ڈائس پر لوٹے رکھ دیے۔
https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1515301714349461509?s=20&t=ZRV9XsDbqrV7W55GYmi4Vg
ہنگامہ آرائی کے بعد صورتِ حال کو قابو میں کرنے کے لیے پنجاب اسمبلی بلڈنگ میں سادہ کپڑوں میں پولیس اہلکار داخل ہو گئے۔ آئی جی پنجاب بھی پنجاب اسمبلی پہنچے، اس موقع پر ان کے ہمراہ خصوصی کمانڈوز بھی تھے۔
پولیس اہلکاروں کو بگڑتی ہوئی صورتِ حال کے پیشِ نظر طلب کیا گیا تھا، پولیس اہلکاروں کے اسمبلی میں داخلے پر بھی پی ٹی آئی ارکان نے احتجاج کیا۔
اسپیکر کے احتجاج پر پولیس کو اسمبلی کی لابی سے باہر نکال دیا گیا جس کے بعد پنجاب اسمبلی میں داخل ہونے والے پولیس اہلکار باہر نکل آئے۔