وزیر اعظم نے کہا کہ لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ مدینہ کی ریاست کہاں ہے تو پشاور انسٹیوٹ آف کارڈیالوجی مدینہ کی ریاست کی طرف ایک قدم ہے جہاں نہ صرف ملک کے امراض قلب کے مریضوں کو علاج معالجہ کی سہولت میسر ہوگی بلکہ اس کے ساتھ ساتھ افغانستان سے بھی مریض یہاں علاج کرانے آئینگے۔
وزیر اعظم نے خیبر پختون خوا حکومت کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ پشاور میں امراض قلب کا ہسپتال مکمل کرنے پر میں حکومت کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں، کیونکہ ہمارے ملک کی بدقسمتی یہی ہے کہ یہاں امیر ، اشرافیہ، وزیراعظم اور دیگر طبقہ باہر سے علاج کرتے ہیں جبکہ عام پاکستانی کا نہیں سوچتے کہ وہ کہاں سے علاج کریں گا ۔ انھوں نے مزید کہا کہ جب غریب گھرانے میں کوئی بیمارہوتا ہےتو ان کی عمر بھر کی جمع پونجی برباد ہوجاتی ہے۔