ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کی کوئی ڈیل نہیں ہوئی۔ یہ بس بند کمروں میں جا کر معافیاں مانگتےجنھیں قبول نہیں کیا جا رہا۔ تاہم شہباز شریف کی اہم ملاقاتیں ہوئی ہیں۔ اس کا واضح ثبوت یہ ہے کہ پہلے مریم نواز تین لوگوں سے استعفیٰ کے مطالبہ کر رہی تھیں اب وہ دو پر آ گئی ہیں۔
ان کا کہان تھا کہ شریف فیملی میں سیاسی وراثت کی جنگ شروع ہو چکی ہے۔ شہباز شریف کے وزیراعظم بننے میں اگر کوئی رکاوٹ ہے تووہ خود مریم نواز ہیں۔ مریم نے اپنے والد کو بھی یہ پیغام بھجوا دیا ہے کہ اگر (ن) لیگ کی جانب سے کوئی وزارت عظمیٰ کا امیدوار ہوگا تو وہ مریم ہوگی۔
یہ بات انہوں نے جی این این کے پروگرام "خبر ہے" میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا مریم نواز شریف نے اپنے صاحبزادے کی شادی کے موقع پر شاہد خاقان عباسی سے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کون ہوتے ہیں شہباز شریف کو وزیراعظم کا امیدوار قرار دینے والے؟
انہوں نے نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہد خاقان عباسی نے شہباز شریف کو (ن) لیگ کی جانب سے وزارت عظمیٰ کا امیدوار قرار دیا تھا جس پر مریم نوازان سے سخت ناراض ہیں۔