عون چودھری کی رہائشگاہ پر منعقد ہونے والے اس اجلاس کی صدارت پی ٹی آئی کے ناراض رہنما جہانگیر ترین نے کی۔ گروپ کے بیشتر اراکین نے حکومت کیخلاف لائحہ عمل میں اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کیساتھ کھڑے شامل ہونے کی کی تجویز دی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران جھنگ کے اراکین اسمبلی کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں ہمیں اپنی آزاد حیثیت برقرار رکھنی چاہیے۔ تاہم اراکین کی اکثریت کا کہنا تھا کہ ہمیں کھل کر سیاسی میدان میں سامنے آنا چاہیے۔ وقت آ گیا ہے کہ حکومت مخالف لائحہ عمل اختیار کیا جائے۔ یہ اطلاعات جیو نیوز نے اپنی خبر میں ذرائع کے حوالے سے دی ہیں۔
جہانگیر ترین گروپ نے حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد باضابطہ پیش ہونے پر اپنا لائحہ عمل لانے کا فیصلہ کیا ہے۔ عدم اعتماد کی تحریک پیش ہونے تک اپنےگروپ کے سیاسی کارڈز خفیہ رکھے جائیں گے۔ ترین گروپ کا کہنا ہے کہ تحریک عدم اعتماد پیش ہونے پر ہم اپوزیشن کا ساتھ دے سکتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ترین گروپ کےارکان کی رائے تھی کہ انتخابی حلقوں میں پی ٹی آئی کی پوزیشن بہت کمزور ہے، اس وجہ سے لوکل باڈی الیکشن میں مضبوط شخصیات اس جماعت کا ٹکٹ لینا پسند نہیں کریں گی۔
ارکان کا موقف تھا کہ مہنگائی نے عام آدمی کی کمر توڑ دی ہے، اس لئے پی ٹی آئی ممبران کو حلقوں میں سخت عوامی ردعمل کا سامنا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین گروپ نے فیصلہ کیا ہے کہ اجلاس ہوتے رہیں گے۔ گروپ کا فیصلہ ہے کہ سیاسی جماعتوں کے رابطوں کی حوصلہ شکنی نہیں کی جائے گی۔