گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت میں انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) کی جانب سے عمران خان کی الیکشن کمیشن کے باہر احتجاجی مظاہرے سے متعلق کیس میں ضمانت منسوخ کردی گئی جس کے بعد امکان ہے کہ عمران خان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق لاہور پولیس کے ہمراہ اسلام آباد پولیس بھی موجود ہے۔ قلعہ گجر سنگھ پولیس لائنز میں موجودپولیس دستوں کو بھی الرٹ کردیا گیا ہے۔
پولیس کی جانب سے مال روڈ، جیل روڈ، گڑھی شاہو میں ناکے لگا دیئے گئے ہیں اور زمان پارک کے اطراف میں گشت بھی جاری ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق پولیس کے اعلیٰ افسران نے نفری کو زمان پارک پہنچنے کی ہدایت دی ہے جبکہ پولیس لائنز میں موجود انسداد فسادات فورس (اینٹی رائٹ) کے دستوں کو بھی الرٹ کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں پولیس کی جانب سے کارروائی کی صورت میں نفری اور زمان پارک میں موجود پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان تصادم کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔
پولیس نے مال روڈ، جیل روڈ، گڑھی شاہو سمیت شہر کی اہم سڑکوں پر بھی رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔ اس کے علاوہ زمان پارک سے ملحقہ علاقوں میں پولیس کی گاڑیاں بھی گشت کر رہی ہیں۔
دوسری جانب عمران خان کی زمان پارک میں واقع رہائش گاہ کے باہر پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد اپنے پارٹی سربراہ کی متوقع گرفتاری کے خلاف مزاحمت کے لیے جمع ہے۔
زمان پارک کے باہر موجود مرد و خواتین سمیت پی ٹی آئی کے کارکن عمران خان کے حق میں اور پولیس کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خان کی رہائش گاہ کے باہر بڑی تعداد میں پارٹی کارکنوں کا جمع ہونا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ پولیس اور پارٹی کارکنوں کے درمیان پرتشدد تصادم ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی عدم حاضری پر درخواست ضمانت خارج کر دی تھی۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج جواد عباس نے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج سے متعلق کیس کی سماعت کی جس میں عدالت نے عمران خان کی استثنیٰ کی درخواست منسوخ کردی تھی۔
عدالت نے عمران خان کو فوری پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے وکیل کی مشاورت کے لیے ڈھائی بجے تک کی مہلت دے دی تھی تاہم سابق وزیراعظم عدالتی حکم کے باوجود پیش نہ ہوئے۔ بعدازاں عدالت نے عمران خان کی درخواست ضمانت خارج کردی۔