سابق وزیراعظم عمران خان نے صدرِ مملکت اور افواجِ پاکستان کے سپریم کمانڈر ڈاکٹر عارف علوی کو خط لکھا ہے جس میں جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کی جانب سے حلف کی خلاف ورزیوں کی تفصیلات بھی فراہم کی گئی ہیں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران عوامی سطح پر نہایت ہوشربا انکشافات ہوئے ہیں۔ منظر عام پر آنے والی معلومات سے واضح ہوتا ہے کہ جنرل (ر) باجوہ اپنے حلف کی صریح خلاف ورزی کے مرتکب ہو ئے ہیں۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ ایک انٹرویو میں جنرل (ر) باجوہ نے کہا کہ ہم عمران خان کو ملک کے لیے خطرہ سمجھتے تھے۔ہمارے خیال میں اگر عمران خان اقتدار میں رہے تو ملک کو نقصان ہوگا۔ جنرل باجوہ کی جانب سے 'ہم' کے لفظ کا استعمال تحقیق طلب ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ کو یہ اختیار کس نے دیا کہ وہ منتخب وزیراعظم کے اقتدار میں رہنے کو ملک کے لئے خطرناک ہونے کے حوالے سے فیصلہ کریں۔ یہ فیصلہ صرف اور صرف عوام کا ہے کہ وہ کسے وزیراعظم منتخب کرنا چاہتے ہیں۔
خط میں چیئرمین نے کہا قمر باجوہ نے روس، یوکرین جنگ پر حکومت کی پالیسی کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی، انھوں نے 2 اپریل 2022 کو سیکیورٹی کانفرنس میں حکومتی پالیسی سے متضاد مؤقف اپنایا، حکومتی پالیسی وزارت خارجہ اور متعلقہ ماہرین نے اتفاق رائے سے مرتب کی تھی۔
خط میں بطور سپریم کمانڈر صدرمملکت سے سابق آرمی چیف کے خلاف فوری تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے لکھا کہ صدر مملکت اور سپریم کمانڈر کے ناطے آپ اس معاملے کا فوری نوٹس لیں۔