نیا دور نیوز ڈیسک:۔
ضلع کُرم کےلیے ٹل کینٹ سے جانے والے امدادی قافلے پر راکٹ حملہ کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ضلع کرم کے علاقے بگن جانے والے قافلے پر راکٹ حملہ کیا گیا جس سے 3 گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے۔ پولیس حکام کا بتانا ہے کہ واقعہ میں ایک سپاہی شہید اور 4 زخمی ہوئے، قافلے میں شامل گاڑیاں واپس ٹل روانہ ہوگئی ہیں۔
اس سے قبل کرم کے لیے تیسرےقافلے کے پہلے مرحلےمیں 35 مال بردار گاڑیاں روانہ کی گئی تھیں جن میں دوائیں، سبزیاں، پھل اورکھانے پینے کی دیگر چیزیں شامل تھیں جب کہ قافلے کی سکیورٹی کے لیے پولیس، ایف سی اور سکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات تھی۔
خیبرپختونخوا کے ضلع کُرم کے علاقے بگن میں امدادی سامان پاراچنار لے جانے والے گاڑیوں کے قافلے پر راکٹ فائر کرنے کے بعد فائرنگ کردی گئی، جس کے نتیجے میں ایک سپاہی شہید اور 4 دیگر زخمی ہو گئے۔ہنگو کے اسسٹنٹ کمشنر سعید منان نے ٹل سے پاراچنار امدادی سامان لے جانے والی 35 گاڑیوں پر مشتمل قافلے پر حملے کی تصدیق کی ہے۔
دوسری جانب کرم سے مریضوں کی منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹرسروس 10 روز سے بند ہے اور مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال ڈاکٹر میر حسین جان نے نیا دور سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دوائیں لانے اور مریضوں کی منتقلی کے لیے ہیلی کاپٹرسروس 10 روز سے بند ہے، ہیلی کاپٹرسروس کے لیے ضلعی انتظامیہ کو لیٹر بھیجا ہوا ہے۔
ایم ایس نے مزید بتایا کہ ضلعی انتظامیہ سے 74 مریضوں کی منتقلی کی درخواست کی ہے کیونکہ موجودہ حالات میں سڑک سے مریضوں کو منتقل کرنے کے آثار نہیں لگتے۔اس حوالے سے وزیرمذہبی امورکے پی نے دعویٰ کیا تھا کہ ضلع کُرم کےلیے کاپٹر ہیلی سروس بدستور جاری ہے۔