ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پہلے سے بہتر پوزیشن پر آگیا ہے، سعودی عرب، متحدہ عر ب امارات، قطر سے امداد حاصل کرنے کے ساتھ چین بھی پاکستان کے ساتھ ہے۔ اخبار نے آئندہ ہفتے عمران خان کے امریکا کے دورے پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔
بھارتی میڈیا نے افغانستان میں مودی سرکاری کی جانب سے کی گئی سرمایہ کاری اور معاونت بھی گنوائے لیکن بھارتی حکومت کے خطے میں دہشت گردی کو فروغ اور افغان سرزمین کو اپنے مذموم مقاصد پورا کرنے کے لیے کی گئی سازشوں سے جان بوجھ کر پہلو تہی کر گیا۔
واضح رہے کہ دوحہ میں افغان امن مذاکرات کے کئی کامیاب ادوار کے بعد پاکستان، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کے بعد اب بات چیت کے مرحلے میں چین اور روس بھی شامل ہوگیا ہے تاہم اس سارے سلسلے میں مرکزی حیثیت پاکستان کی ہی ہے۔