نئی نسل کو مثبت رجحانات کی جانب راغب کرنے کا عزم لیئے صدر علوی نے ٹک ٹاک جوائن کرلی

12:01 PM, 16 Jul, 2021

نیا دور
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی ٹک ٹاک پر اکاونٹ بنا لیا ہے اور یہ صدر پاکستان کا آفیشل اکاونٹ ہے۔ مبینہ طور پر غیر اخلاقی اور فحش مواد کی وجہ سے بار بار پاکستان میں پابندی کی زد میں رہنے والی شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر اکاؤنٹ بنا لیا۔ ٹک ٹاک دنیا بھر میں تیزی سے مقبول ہونے والی ایپلی کیشن بن چکی ہے۔ عالمی سیاست میں چینی کیمپ کا نمائندہ ہونے کی وجہ سے امریکا اور بھارت سمیت دیگر ممالک قومی سلامتی کے لیے خطرہ بھی قرار دے چکے ہیں۔حیران کن طور پر دنیا کے متعدد ممالک میں فحش اور نامناسب مواد کی وجہ سے وقتاً فوقتاً پابندی کا سامنا کرنے والی ایپ پر پاکستان کے صدرسے قبل بھی متعدد ممالک کے سربراہان اور وزرائے اعظم کے اکاؤنٹ بنے ہوئے ہیں۔

صدر مملکت کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر صدر مملکت کے ٹک ٹاک کی پہلی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے ریاستی سربراہ کے شارٹ ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن کے اکاؤنٹ کی تصدیق کی گئی۔ ٹوئٹ میں بتایا گیا کہ نئی نسل کو مثبت رجحانات کی جانب راغب کرنے کے لیے صدر مملکت کی جانب سے ٹک ٹاک پر پیغامات جاری کیے جائیں گے۔ساتھ ہی صدر مملکت کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ کی مختصر ویڈیو بھی شیئر کی گئی، جس میں وہ نئی نسل کو وطن سے محبت کرنے کا پیغام دیتے دکھائی دیے۔

ویڈیو میں صدر مملکت عارف علوی صاحب نے نئی نسل کو پیغام دیا کہ وہ اس ملک کے ایسے خواب دیکھنے والے شخص ہیں جو ہر چیز میں روشنی کی ایک کرن دیکھ رہے ہیں، ان کے لیے پاکستان ایک آفتاب کی شکل اختیار کر رہا ہے۔ اپنے پیغام میں نوجوانوں کو کہا کہ وہ مثبت تبدیلی کے ساتھ آگے بڑھیں اور وطن کی تعمیر کریں، اس کی ترقی میں کردار ادا کریں۔صدر مملکت کے ٹک ٹاک اکاؤنٹ بنائے جانے پر کئی لوگوں نے خوشی کا اظہار کیا اور امید ظاہر کی کہ اب مذکورہ ایپ کو پاکستان میں بند نہیں کیا جائے گا۔

اس سے قبل اور بھی سربراہان مملکت ٹک ٹاک پر آچکے ہیں

یاد رہے کہ اس سے قبل دیگر ریاستوں کے سربراہان بھی اس ایپ کا استعمال کر رہے ہیں جن می فرانس، سلواڈور اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے نائب صدر اور دبئی کے امیر شیخ راشد المکتوم نے بھی ٹک ٹاک پر اکاؤنٹ بنا رکھے ہیں۔ علاوہ ازیں سابق اسرائیلی صدر نیتن یاہو اور نیپال کے سابق وزیر اعظم کے پی شرما نے بھی اس وقت ٹک ٹاک پر اکاؤنٹ بنائے تھے جب وہ وزارت عظمیٰ کے عہدے پر براجمان تھے۔
مزیدخبریں