مطالبات پر عملدرآمد نہ ہونے کی صورت میں ایف بی آر کے تمام ملازمین کل 17 جون کو قلم چھوڑ ہڑتال کریں گے۔ اگر مطالبات پھر بھی حل نہیں ہوئے تو قلم چھوڑ ہڑتال کو غیر معینہ مدت تک توسیع دیا جائے گا۔
ایف بی آر ملازمین کے ملازمین اس حوالے چیئرمین ایف بی آر کو تحریر طور پر آگاہ کر دیا ہے۔ ملازمین کے مطابق حالیہ وفاقی بجٹ میں دیگر وفاقی اداروں آئی بی اور ایف آئی اے وغیرہ کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کر دیا جبکہ مذکورہ وفاقی اداروں کے ملازمین کے مختلف الاونسز میں بھی اضافہ کر دیا ہے لیکن ایف بھی آر کے ملازمین ابھی تک تنخواہوں اور الائونسز میں اضافے سے محروم ہیں جو کہ امتیازی سلوک کے مترادف ہے۔
ملازمین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومت نے بجٹ سے پہلے ایف بی آر کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کو ایجنڈے میں شامل کیا تھا لیکن بجٹ اعلان کے دوران اضافے کو پس پشت ڈال دیا گیا۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ وہ ریونیو جمع کرنے کے انتھک محنت کرتے ہیں اور ٹیکسز جمع کرتے ہیں اور ملک کے معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کا کردار ادا کرتے ہیں کیونکہ ملازمین ہر سال سخت محنت کرکے اور آمدن کی صورت ایک بہت بڑی رقم قومی خزانے میں جمع کرتے ہیں لیکن بد قسمتی سے ایف بی آر کے اپنے ملازمین تنخواہوں اور الائونسز میں اضافے سے محروم ہیں۔
ملازمین کا مطالبہ ہے حکومت ملازمین کو بنیادی تنخواہ ( فائیو بیسک پے)، سپیشل ریونیو الاؤنس اور گریڈ 17 اور اس زیادہ کے افسران کو 30 ہزار روپے تک فیول الائونسز دیا جائے، بصورت دیگر تمام ملازمین کل 17 جون کو قلم چھوڑ ہڑتال کریں گے اور اگر پھر بھی مطالبات پورے نہیں ہوئے تو قلم چھوڑ ہڑتال کو غیر معینہ مدت تک بڑھائیں گے۔