ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے تحریری جواب میں توشہ خانہ انکوائری میں نیب کے دائرہ اختیار کو چیلنج کر دیا۔ تحریری جواب میں موقف اختیار کیا گیا کہ قانون کے مطابق 50 کروڑ روپے سے کم رقم کے کیس پر نیب کا دائرہ اختیار نہیں۔ چیئرمین تحریک انصاف نے نیب سے پیش ہونے کیلئے 19 جون تک وقت مانگ لیا اور کہا کہ آج پیش نہیں ہو سکتا۔ نیب بلائے تو 19 جون کو پیش ہو جاؤں گا۔
جواب میں مزید کہا گیا کہ چیئرمین تحریک انصاف نے بطور وزیراعظم تحائف کی مالیت کا تعین نہیں کرایا۔ توشہ خانہ کے تحائف کی قیمت کا تعین کابینہ ڈویژن کا کام ہے۔
نیب کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف پر تحائف کی مالیت کا تعین پر اثرانداز ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔ الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا کہ چیئرمین تحریک انصاف پر اختیارات کے غلط استعمال کا الزام درست نہیں۔
نیب نے عمران خان کو21 جون کو صبح 11بجے طلب کرلیا۔
واضح رہے کہ نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی کو بطور ملزم متعلقہ دستاویزات کے ہمراہ آج گیارہ بجے طلب کر رکھا تھا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کو بھیجے گئے طلبی کے نوٹس میں کہا گیا کہ آپ نے فئیر پرائس تجزیہ کرائے بغیرتحائف اپنے پاس رکھے۔ آپ بطور وزیراعظم تحائف کی قیمت کا تخمینہ لگانے کے عمل پر اثر انداز ہوئے۔
نیب کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم کو 108 تحائف ملے جن میں سے انہوں نے 58 تحائف توشہ خانہ میں جمع نہیں کرائے۔