عمران خان کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ یوٹرن لینے میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے لیکن ان کی کابینہ کے بعض ارکان اس میدان میں بھی ان پر بازی لے گئے ہیں جس کی ایک مثال وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر ہیں۔
انہوں نے دو روز قبل ہی اپنے ایک بیان میں کہا کہ مہنگائی بڑھنے کے باعث عوام کی چیخیں نکلیں گی لیکن اب وہ کہتے ہیں، ہم مشکل وقت سے ضرور گزر رہے ہیں لیکن عوام کی چیخیں بالکل نہیں نکلیں گی۔
وفاقی وزیر خزانہ نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ تسلیم کیا کہ انسان سے غلطی ہوتی ہے اور مجھ سے بھی غلطی ہو سکتی ہے۔
انہوں نے کہا، ایک بڑے اخبار نے مجھ سے منسوب بیان شائع کیا کہ مہنگائی بڑھے گی اور عوام کی چیخیں نکل جائیں گی۔ میں نے ایسا کچھ نہیں کہا۔
https://youtu.be/xxtkK0MU6E4
انہوں نے کہا، اگر ہم ایک برس میں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں چھ سو ارب روپے کا خسارہ برداشت کر بھی لیں تو یہ ساری رقم سابق صدر زرداری اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے اکائونٹس سے نکل آئے گی۔ یہ مشکل وقت ضرور ہے لیکن عوام کی چیخیں بالکل نہیں نکلیں گی۔
شکر ہے، اسد عمر نے یہ تو تسلیم کیا کہ مہنگائی ہو گی اور یہ مشکل وقت ہے اور ظاہر ہے، جب مہنگائی ہوتی ہے تو غریب اور متوسط طبقے کے عوام کی آہ و بکا تو بلند ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کا مہنگائی میں مزید اضافے کا عندیہ
اسد عمر نے کہا، آئی ایم ایف نے ہم سے کہا، مشکل اقدامات کریں، ہم نے وہ کر دیے ہیں۔ ہم آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں اور ان کا ایک وفد رواں ماہ پاکستان آ رہا ہے، اور میں بھی آئندہ ماہ آئی ایم ایف سے مذاکرات کرنے جا رہا ہوں۔
وزیرخزانہ نے کہا، بھارت نے پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کرنے کی پوری کوشش کی جو کامیاب نہیں ہو سکی۔ پاک بھارت کشیدگی کے دوران سٹیٹ بنک آف پاکستان کے ذخائر میں 80 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا۔
انہوں نے سی پیک منصوبے کے لیے مختص بجٹ کو دیگر مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی خبروں کی تردید بھی کی اور کہا، سی پیک بجٹ میں سے ایک روپیہ بھی کم نہیں کیا جا رہا۔