لاہور ہائی کورٹ میں تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر کی دفعہ 144 کے نفاذ کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
جسٹس طارق سلیم شیخ کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل کے میچز ہورہے ہیں اور یہ بھی پتہ چلا ہے کہ پی ٹی آئی اتوار کو لاہور کے مینار پاکستان پر جلسہ کرنے جارہی ہے۔پاکستان تحریک انصاف اتوار کو جلسہ نہ کرے۔ اگر پھر بھی جلسہ کیا تو حکمنامہ جاری کروں گا۔
لاہور ہائیکورٹ جج نے مزید کہا کہ اگر جلسہ کرنا ہے تو 15 دن پہلے پلان کریں.عدالت نے فواد چوہدری سے مکالمے کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے آپ کو سسٹم کے اندر لائیں۔ آپ کو پالیسی فراہم کرتے ہیں اس کو اپلائی کریں۔
عدالت نے پی ٹی آئی کے درخواستگزار کو ہدایت کی کہ آپ لوگ آئی جی پنجاب اور چیف سیکرٹیری کے ساتھ آج بیٹھیں اور میکانزم بنائیں۔ آپ سب مل کر اس معاملے کا حل نکالیں لیکن سسٹم کو چلنے دیں۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے کہا کہ جو کچھ بھی ہورہا ہے وہ اس لئے ہے کہ کوئی قانون نہیں پڑھتا۔ بس باتیں کرتے ہیں۔ ہر چیز کا حل قانون اور آئین میں موجود ہے۔ فریقین نے پورے سسٹم کو جام کیا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ 13 مارچ کو عمران خان نے 19 مارچ کو لاہور کے مینار پاکستان پر ایک "تاریخی" عوامی جلسہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔نتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کو دن 2 بجے مینار پاکستان پر جلسہ کروں گا۔لاہوریو! ہمیں مل کر جدوجہد کرنی ہے۔ان چوروں کے احتساب اور حقیقی آزادی کیلئے قوم کو نکلنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا کہ توشہ خانہ گھڑی معاملے پر مجھ پر بے حد تنقید اور کیس بنایا گیا اور ہر طرح سے میری کردار کشی کی گئی لیکن اب توشہ خانہ کیس میں دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہو گیا۔ ان چوروں کے احتساب اور حقیقی آزادی کیلئے قوم کو نکلنا ہو گا۔
عمران خان نے کہا کہ میں آج اپنے سارے پاکستانیوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ یہ میری ذاتی جنگ نہیں۔ ذاتی مفادات کیلئے کوئی اپنی زندگی خطرے میں نہیں ڈالتا۔ سب کو پتہ ہے کہ جب بھی میں زمان پارک سے نکلتا ہوں۔ میری زندگی خطرے میں ہوتی ہے۔
پی ٹی آئی چیئرمین نے مزید کہا کہ ملک کے اوپر چوروں کا ٹولہ مسلط ہے۔یہ سب مل کر مجھے کسی بھی طرح نااہل کرنا چاہتے ہیں۔مجھ سمیت میری تمام پارٹی کے عہدیداوں پر سینکڑوں کیسز کر رکھے ہیں۔ان چوروں کا احتساب کرنے اور حقیقی آزادی کے لیے پوری قوم کو نکلنا ہو گا۔