'پی ٹی آئی کے مظاہرے سے آئی ایم ایف پروگرام پر کوئی اثر نہیں پڑے گا'

پی ٹی آئی کی سیاسی لیڈرشپ عمران خان کے ساتھ جیل میں ملاقات کر کے مشاورت کرتی رہتی تو پی ٹی آئی کے فیصلے آج مختلف ہوتے۔ ہو سکتا ہے کہ عمران خان نواز شریف اور آصف زرداری سے بات چیت پر بھی آمادہ ہو جاتے۔

11:30 AM, 16 Mar, 2024

نیوز ڈیسک
Read more!

پی ٹی آئی کی جانب سے آئی ایم ایف کے دفتر کے سامنے مظاہرہ کرنا بہت بچگانہ بات ہے۔ آئی ایم ایف اس کا نوٹس نہیں لے گی اور اس قسم کے مظاہرے سے آئی ایم ایف کے پروگرام پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ یہ کہنا ہے ماہر اقتصادیات یوسف نذر کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں انہوں نے کہا اس وقت کے معاشی حالات 2022-23 کے مقابلے میں بہتر ہیں۔ اگرچہ مہنگائی پہلے کی نسبت کم ہے مگر ابھی بھی اس کی شرح کافی بلند ہے جو سفید پوش طبقے کو پریشان کر رہی ہے۔ سیاسی جماعتوں میں سے کسی کے پاس معاشی بحران سے نکلنے کا منصوبہ نہیں ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

حیدر شیرازی کے مطابق صاحبزادہ حامد رضا کی ٹویٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کے اندر تقسیم ہے۔ عمران خان کے متبادل پر بھی پارٹی میں لڑائیاں جاری رہیں۔ وکلا نے مل کر سیاسی لیڈرشپ کو پیچھے کر دیا اور چیئرمین شپ اپنے ہاتھوں میں لے لی۔ پی ٹی آئی کی سیاسی لیڈرشپ عمران خان کے ساتھ جیل میں ملاقات کر کے مشاورت کرتی رہتی تو پی ٹی آئی کے فیصلے آج مختلف ہوتے۔ ہو سکتا ہے کہ عمران خان نواز شریف اور آصف زرداری سے بات چیت پر بھی آمادہ ہو جاتے۔

میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔

مزیدخبریں