بوٹ بیسن پولیس نے علی وزیر سے جیل میں تحقیقات کے لیے عدالت سے رجوع کیا، اے ٹی سی نے پولیس کو علی وزیر سے جیل میں تحقیقات کی اجازت دے دی۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ علی وزیر و دیگر کی عدم گرفتاری پر مقدمہ پہلے داخل دفتر کردیا تھا، اب پتا چلا کہ ملزم علی وزیر سینٹرل جیل میں ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ علی وزیر و دیگر پر 2018 میں بوٹ بیسن تھانے میں مقدمہ درج کیا گیا، ملزمان پر اشتعال انگیز تقریر سمیت دیگر الزامات ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ایم این اے علی وزیر اب تک 2 مقدمات میں ضمانت حاصل کرچکے ہیں۔
ایم این اے محسن داوڑ نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست جنوبی وزیرستان کے منتخب ایم این اے پر ظلم و ستم جاری رکھے ہوئے ہے۔ جیسے ہی علی وزیر کو موجودہ مقدمات میں ضمانتیں ملنا شروع ہوئیں، بوٹ بیسن تھانے کی مئی 2018 کی ایک سربمہر ایف آئی آر اب ایک اور من گھڑت کیس میں علی کو گرفتار کرنے کے لیے سامنے لائی گئی ہے۔ یہ عمل انتہائی شرمناک ہے۔
https://twitter.com/mjdawar/status/1525508277341233157