موجودہ حکومت کیساتھ چلنے سے بہتر ہے کہ ہم افغانستان چلے جائیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

موجودہ حکومت کیساتھ چلنے سے بہتر ہے کہ ہم افغانستان چلے جائیں، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے ایک بار پھر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت سے بہتر ہے کہ ہم افغانستان چلے جائیں۔

پشاور پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ کے دورے کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو میں وزیراعلیٰ نے وفاقی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ایسی حکومت جو پیٹرول کا فیصلہ نہیں کر سکتی تو اور کیا کرے گی؟

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے شہباز شریف اور وفاقی کابینہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ٹاسک فورس کی میٹنگ میں اس لئے نہیں گیا کہ انکی شکلیں پسند نہیں،انکے ساتھ بیٹھونگا کیسے، پھر تیمور سلیم جھگڑا کو بھیج دیا میٹنگ کیلئے۔

انہوں نے کہا کہ اس گورنمنٹ کے ساتھ چلنا میرے لیے بہت مشکل ہے، عمران خان کے ساتھ چلنے کی عادت بن گئی تھی، بلاول فارن منسٹر بن گیا ہے، اللہ خیر کرے یہ پاکستان کو اگے کیسے لے کر جائیگا۔

محمود خان نے کہا کہ پہلے کہا تھا کہ اگر یہ حکومت میں آجاتے ہیں تو ہم افغانستان ہجرت کریں گے، افغانستان میں ہمارا گزارا ہوسکتا ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں محمود خان نے کہا کہ کے پی حکومت اپنے ٹریک پر ہے ہم کم وسائل کے باوجود آگے بڑھ رہے ہیں، مگر اس حکومت کے ساتھ چلنا میرے لیے بہت مشکل ہے،فوقی ہمارے حقوق غضب کررہا ہے، امپورٹڈ حکومت کو کہتا ہوں کےپی کاحق آپ کی گردن پکڑکربھی لوں گا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان کو کہا کہ آپ جہاں جائیں گے وہاں عوام پہنچے گی، پاکستان کی عوام کا شکریہ جو ہمیں سپورٹ کررہی ہے،جلد الیکشن ہونگے تو عمران ایک بار پھر وزیراعظم بنے گا۔